پاکستان میں فیس بک پر مکمل پابندی لگانے کیلئے قانونی چارا جوئی کا آغاز

 
0
417

کوئٹہ 26جون(ٹی این ایس) معروف سوشل میڈیا ویب سائٹ بھارتی لابی کے ہاتھوں یرغمال ‘ پاکستانیوں کیخلاف غیر قانونی اقدامات ‘فیس بک انتظامیہ کی پاکستانی اداروں اور صارفین کیخلاف ہندوستانی لابی کے دباؤ میں غیر قانونی اقدامات ‘ پاکستانی صارفین کے اکاؤنٹس اور پیجز بلاک کرنے پر قانونی چارا جوئی کا آغاز کردیا گیا۔روزنامہ قدرت کیجانب سے ممتاز ماہر قانون اور بلوچستان ہائیکورٹ بار کے سیکرٹری خزانہ امین اللہ غرشین کے توسط سے فیس بک انتظامیہ کو قانونی نوٹس ارسال ‘ 10روز میں معذرت اور تمام بلاک اکاؤنٹس اور پیجز بحال کرنے کے ساتھ ساتھ پاکستانی صارفین کے مسائل کے حل کیلئے فوری طور پر پاکستان میں فیس بک کے دفاتر کھولنے کا مطالبہ۔ اگر فوری طور پر فیس بک نے مطالبات پورے نہ کئے تو معزز عدالت عالیہ سے رجوع کرکے پاکستان میں فیس بک بند کرنے اور بلاک پیجز کو ہرجانہ ادا کرنیکی درخواست کی جائیگی۔نوٹس پی ٹی اے کے چیئرمین کو بھی ارسال کیا گیا ہے جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ پی ٹی اے پاکستانی صارفین کے حقوق کے دفاع میں ناکام رہا ہے لہذا فوری پی ٹی اے فیس بک حکام سے رابطہ کرکے مسائل حل کرے اور انہیں پاکستان میں دفاتر کھولنے کا حکم دیں بصورت دیگر جب تک مسائل حل نہیں ہوتے پی ٹی اے پاکستان بھر میں فیس بک کی سروس بند کردے ۔قانونی نوٹس ایف آئی اے کے ڈی جی کو بھی ارسال کیا گیا ہے جس میں موقف اپنا یا گیا ہے کہ سائبر کرائم ایکٹ کے تحت اگر فیس بک انتظامیہ غیر قانونی طور پر کسی صارف کیخلاف کوئی کارروائی کرتی ہے تو یہ ایک جرم ہے لہذا یف آئی اے فوری طور پر فیس بک انتظامیہ کیخلاف قانونی کارروائی کا آغاز کرے۔قانونی نوٹس وفاقی سیکرٹری خزانہ کو بھی ارسال کیا گیا ہے جس میں موقف اپنا یا گیا ہے کہ فیس بک انتظامیہ اشتہارات کے نام پر روزانہ پاکستانی صارفین سے کروڑو ں روپے لیتی ہے لہذا تمام بینکوں کو حکم دیا جائے کے جب تک فیس پاکستان میں دفتر نہیں کھولے گا تب تک کسی پاکستانی بینک اکاؤنٹ یا کارڈ سے فیس بک کو پیمنٹ کی سروس بند کی جائے ۔واضح رہے کے گذشہ کچھ عرصہ سے فیس بک انتظامیہ بھارتی لابی کے دباؤ میںآکر پاکستانی صارفین اور اداروں کیخلاف غیر قانونی اقدامات اٹھارہی ہے اگر کوئی صارف یا پیج پاکستان کے دفاع میں کوئی پوسٹ کرتا ہے تو نہ صرف پوسٹ ہٹا دی جاتی ہے بلکہ صارف کے اکاؤنٹ یا پیج کو بھی بلاک کردیا جاتا ہے جس کا واضح ثبوت پاکستان کے معروف اشاعتی ادارے روزنامہ قدرت کا آفیشل فیس بک پیج ہے جسے ایک ہندوستانی کمپنی کے بے بنیاد دعوے پر12جون2018 کو بلاک کردیا گیا ہے پیج پر اسی لاکھ سے زائد صارفین موجود تھے تاہم ایک ہندوستانی کمپنی نے ایک ویڈیو( جس میں ہندوستانی ٹیم کے کپتان کے امپائر کیساتھ ملکر فیصلہ تبدیل کروانے کی نشاندہی کی گئی تھی )160 پر روزنامہ قدرت کو کوئی نوٹس دئیے بغیر یا انکا موقف سنے بغیر فیس بک نے بلاک کردیا۔ اور موقف اپنایا ہے کہ روزنامہ قدرت اپنے پیج کی بحالی کیلئے متعلقہ کمپنی سے رجوع کرے۔قانونی نوٹس میں روزنامہ قدرت کے وکیل نے موقف اپنایا ہے کہ فیس بک کو اگر کسی کمپنی کیجانب سے ایسی کوئی درخواست موصول ہوئی تھی تو فیس بک انتظامیہ کو فوری طور پر روزنامہ قدرت سے روجوع کرنا چائیے تھا اور انکا موقف سننا چائیے تھا اگر روزنامہ قدرت کے موقف سے مطمئن نہ ہوتے تو پھر کوئی ایکشن لیا جاتا۔ مگر یہاں ایسا نہیں کیا گیا جس سے ظاہر ہوتا ہے کے فیس بک انڈیا کے ہاتھوں یرغمال ہے اسی لئے فیس بک نے انڈیا میں اپنے 6دفاتر قائم کئے ہیں جبکہ پاکستا ن میں کوئی بھی دفتر قائم نہیں کیا ہے۔قانونی نوٹس میں موقف اپنا یا گیا ہے کے فیس بک کا یہ اقدام روزنامہ قدرت کے عزت و وقار کو نقصان پہنچانے کی کوشش ہے کہ لہذا اگر فیس بک پیج کو 10دن میں بحال نہیں کرتی تو روزنامہ قدرت کو پیج لائیک کے مطابق 80لاکھ ڈالر اور ہرجانے کے طو ر پر 50ملین ڈالر ادا کرے۔روزنامہ قدرت کی ٹیم پور ے پاکستان سے ایسے صارفین اور اداروں کا ڈیٹا اکھٹا کررہی ہے جن کیخلاف فیس بک انتظامیہ نے ایکشن لیا ہے اس تمام ڈیٹا کے مکمل جائزے کے بعد انکو کیس میں فریق بناکر انکے اکاؤنٹس اور پیجز کو بحال کرایا جائیگا یا انکو فیس بک کو پابند کیا جائیگا کے ان تمام صارفین کو ہرجانہ ادا کیا جائے۔اگر آپ بھی فیس بک کے اس غیر قانونی اقدام کا شکار بنیں ہیں تو فوری طور پر اپنی معلومات marketing.qudrat@gmail.com پر ارسال کریں ۔