ٹینس کھیلنے پر لوگ کہتے تھے یہ کالی ہوجائے گی، کوئی شادی نہیں کرے گا: ثانیہ

 
0
360

ثانیہ مرزا نے اقوام متحدہ برائے بھارتی خواتین کی جانب سے خواتین کے لیے بنایا گیا نغمہ ’مجھے حق ہے‘ کی افتتاحی تقریب میں شرکت کی۔
ممبئی جون 29(ٹی این ایس) بھارتی ٹینس کھلاڑی اور پاکستانی کرکٹر شعیب ملک کی اہلیہ ثانیہ مرزا کا کہنا ہے کہ لوگ ٹینس کھیلنے پر ان کی حوصلہ شکنی کرتے ہوئے کہتے تھے کہ یہ کالی ہوجائے گی اور اس سے کوئی شادی نہیں کرے گا۔بھارت میں خواتین کے لیے کام کرنے والے اقوام متحدہ کے ادارے یو این ویمن انڈیا کی جانب سے بنائے گئے نغمے ’مجھے حق ہے‘ کی افتتاحی تقریب میں شرکت کے موقع پر ثانیہ مرزا نے کھل کر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ثانیہ مرزا نے بتایا کہ انہوں نے 6 برس کی عمر میں ٹینس کھیلنا شروع کیا تھا، یہ وہ وقت تھا جب یہ بھی سننے کو نہیں ملتا تھا کہ حیدرآباد میں کوئی لڑکی ٹینس کھیلتی ہے۔انہوں نے بتایا کہ وہ ایسے گھرانے سے تعلق رکھتی ہیں جہاں بہت سے کرکٹرز ہیں، یہاں تک کے ان کے والد بھی کرکٹ کھیلا کرتے تھے۔تقریب میں ثانیہ مرزا نے اپنے کیریئر کے اتار چڑھاؤ کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ کس طرح انہوں نے لوگوں اور رشتے داروں کی تنقید کا سامنا کیا۔ان کا کہنا تھا کہ ان کی کامیابی میں ان کے والدین کا اہم کردار ہے جنہوں نے ہمیشہ ان کی حوصلہ افزائی کی۔ثانیہ نے بتایا کہ جب میرے والدین نے میرے انکل آنٹی کو میرے ٹینس کھیلنے کا بتایا تو ان کا کہنا تھا، ’ یہ کالی ہوجائے گی، پھر دیکھنا کوئی اس سے شادی نہیں کرے گا‘۔
ثانیہ مرزا نے بتایا کہ لڑکیوں کو ہمت نہیں ہارنی چاہیے، مرد اور عورت کے برابر حقوق ہیں اور معاشرے کو مساوات پر چلنا چاہیے۔ٹینس اسٹار نے دنیا کی اسپورٹس فیکلٹی سے بھی اختلاف کرتے ہوئے بتایا کہ اب تک خواتین کو کھیلوں میں مردوں کے برابر اہمیت نہیں دی جاتی، یہاں تک کے مردوں کے انعامات زیادہ ہوتے ہیں جب کہ خواتین کے کم جو کہ ناقابل برداشت ہے۔ انہوں نے بتایا کہ چاہے میری اولاد بیٹا ہو یا بیٹی، مجھے اس کی پرواہ نہیں، لیکن اہم بات یہ ہے کہ میں اس کو یہ سکھاؤں کہ سب برابر ہیں۔اسی دوران ثانیہ مرزا نے یہ بھی بتایا کہ شعیب ملک کو بیٹی کی خواہش ہے اور وہ چاہتے ہیں کہ ان کی پہلی اولاد لڑکی ہو۔واضح رہے کہ ثانیہ مرزا اور شعیب ملک کی شادی کو 8 برس ہوچکے ہیں، دونوں نے 23 اپریل کو ننھے مہمان کی آمد کی خوشخبری نہایت دلچسپ انداز میں سوشل میڈیا پر سنائی تھی۔