انٹیلی جنس اداروں کی استعداد کار بڑھانے کے لئے انہیں زیادہ سے زیادہ جدید آلات فراہم کرنے کیلئے وسائل فراہم کرنے کی یقین دہانی

 
0
291

انٹیلی جنس اداروں میں باہمی روابط اور مانیٹرنگ کو مزید موثر بنانااشد ضروری ہے تاکہ دہشت گردوں اور جرائم پیشہ افراد پر کڑی نظر رکھی جا سکے اور پر امن انتخابات میں رکاوٹ ڈالنے کا کسی صورت کسی کو موقع نہ مل سکے: نگران وزیر اعلی ٰخیبر پختو نخوا
پشاور، جولائی 05(ٹی این ایس):خیبر پختو نخوا کے نگران وزیر اعلی جسٹس دوست محمد خان نے انٹیلی جنس اداروں کی استعداد کار بڑھانے کے لئے انہیں زیادہ سے زیادہ جدید آلات فراہم کرنے کیلئے وسائل فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے تاکہ صوبے میں شفاف، آزاد، منصفانہ اور پرامن انتخابات کا انعقاد ممکن بنایا جا سکے۔ انٹیلی جنس اداروں میں باہمی روابط اور مانیٹرنگ کو مزید موثر بنانااشد ضروری ہے تاکہ دہشت گردوں اور جرائم پیشہ افراد پر کڑی نظر رکھی جا سکے اور پر امن انتخابات میں رکاوٹ ڈالنے کا کسی صورت کسی کو موقع نہ مل سکے۔

وہ وزیر اعلی سیکریٹریٹ پشاور میں انتخابات کے دوران سیکورٹی اور امن و امان یقینی بنانے کے سلسلے میں ایک اعلی سطحی اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔ نگران وزیر اعلی کو صوبے میں انتخابات کے پرامن عمل کیلئے انتظامات اور اقدامات کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی۔ نگران وزیر اعلی نے جرائم پیشہ افرادکی درجہ بندی اور ان کی استعداد کار کے بارے میں سائنسی بنیادوں پر ڈیٹا مرتب کرنے کیلئے متعلقہ اداروں کو تیاری کی ہدایت کی تاکہ پہلے سے بیش بندی کی جا سکے۔اس سلسلے میں انہوں نے افرادی قوت کے ساتھ ساتھ ان کی دوسری ضروریات فراہم کرنے کی بھی ہدایت کی۔انہوں نے سیکورٹی فورسزکی جرائم پیشہ افراد کی بیخ کنی کیلئے اب تک کئے گئے اقدامات ، کاروائیوں اور قربانیوں کی تعریف کی۔جسٹس دوست محمد خان نے کہا کہ پائیدار امن صوبے کی ترقی کا ضامن ہے۔امن کا قیام جہد مسلسل سے ہی ممکن ہے تاکہ دہشت گردوں اور جرائم پیشہ افراد کا قلع قمع کیا جا سکے۔نگران وزیراعلیٰ نے کہا کہ سیکورٹی فورسز کو ملک دشمن عناصر کی سازشوں کوناکام بنانے کیلئے معمول سے ہٹ کر کاروائیاں کرناپڑتی ہیں۔ پولیس فورس کو چوکس رکھنا چاہئے۔ان کا مورال بلند کرانا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ صوبے میں ضم شدہ علاقوں کے بعد ان کی ذمہ داریوں میں مزید اضافہ ہو گیا ہے جس کیلئے انہیں ہمہ تن ،چوکس اور بیدار رہنے کی پہلے سے کہیں زیادہ ضرورت ہے۔عوام اور قیمتی جانوں کا تحفظ یقینی بنانے کے سلسلے میں کسی قسم کی مصلحت آڑے نہیں آنی چاہئے، جرائم پیشہ افراد پر کڑی نظر رکھیں، ٹارگٹ کلرز کا پیچھا کیا جائے،خطرات کا جوانمردی سے مقابلہ کیا جائے۔یہ حکومت اور سیکورٹی فورسز کی مشترکہ ذمہ داری بنتی ہے۔

نگران وزیر اعلی نے کرایہ پر دی جانے والی پراپرٹیز اور رینٹ اے کار جیسی سہولتوں کو بھی زیرنگرانی لانے کی ضرورت پر زور دیا کیونکہ یہ سہولیات ممکنہ طور پر دہشت گردی کیلئے استعمال میں لائی جا سکتی ہیں۔انہوں نے الیکشن کے دوران چوکس رہنے کی ہدایت کی۔حکومت اس سلسلے میں کسی قسم کی غفلت یا کوتاہی برداشت نہیں کرے گی۔سیکورٹی ادارے صوبے کے داخلی اور خارجی راستوں کی موثر نگرانی یقینی بنائیں اور مزید افرادی قوت کی تعیناتی کی جائے تاکہ پر امن انتخابات کے سلسلے میں کسی قسم کی رکاوٹ درپیش نہ ہو۔نگران وزیراعلیٰ نے کہا کہ فوجی آپریشنز، مشترکہ آپریشنز بارڈر پر خاردارتاریں پچھانے و نگرانی اور عوام کے تعاون سے صوبے میں امن قائم ہو گیا ہے۔پولیس نے فوج اور عوام کے تعاون سے امن و امان یقینی بنانے کیلئے قابل فخر خدمات سر انجام دی ہیں اور جرائم پیشہ افراد اور دہشت گردوں سے اس خطے کو پاک کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔انہوں نے اس سلسلے میں عوام کی جانی و مالی قربانیوں کی بھی تعریف کی اور اس عزم کا اعادہ کیا کہ مشترکہ کاؤشوں کے ذریعے ہم اپنے مقاصد کے حصول میں انشاء اللہ کامیاب ہو جائیں گے۔