نیب کے مقدمات میں سزا کی مجموعی شرح 77فیصد

 
0
358

اسلام آباد جولائی 20 (ٹی این ایس): نیب کو اپنے قیام سے لے کر اب تک 3لاکھ 78ہزار541شکایات موصول ہوئی ہیں،اس عرصہ کے دوران نیب نے نجی وسرکاری اداروں اور شخصیات کے خلاف 12, 935 شکایات کی جانچ پڑتال،8220انکوائریوں اور4021 انویسٹی گیشنز کی منظوری دی جبکہ 3296 بدعنوانی کے ریفرنس متعلقہ احتساب عدالتوں میں دائر کئے گئے ہیں متعلقہ احتساب عدالتوں میں 1230 بدعنوانی کے ریفرنس زیر سماعت ہیں جبکہ نیب کے مقدمات میں سزا کی مج موعی شرح 77فیصد ہے،اس کے علاوہ نیب نے بدعنوان عناصر سے لوٹے گئے 296.850ارب روپے وصول کر کے قومی خزانے میں جمع کرائے ہیں- جو کہ نمایاں کامیابی ہے ، نیب اعلامیہ کے مطابق نیب کو 1999میں بدعنوانی کے خاتمہ اور بدعنوان عناصر سے لوٹی گئی رقم وصول کر کے قومی خزانے میں جمع کرانے کیلئے قائم کیا گیا ،نیب کا ہیڈکوارٹرز اسلام آباد جبکہ اس کے علاقائی دفاتر راولپنڈی ،لاہور،کراچی،قوئٹہ،خیبر پختونخوا،سکھر اور گلگت بلتستان میں ہیں۔پاکستان بدعنوانی کے خاتمہ کی کوششوں کے باعث سارک ممالک کیلئے رول ماڈل کی حیثیت رکھتا ہے،پاکستان سارک اینٹی کرپشن فورم کا پہلا چیئرمین ہے،پاکستان نے نیب کی کوششوں سے یہ کامیابی حاصل کی ہے،چیئرمین نیب کی دانشمندانہ قیادت کے باعث یہ کامیابیاں حاصل ہوئی ہیں انہوں نے اپنے عہدہ کا چارج سنبھالنے کے فوری بعد نیب افسران کو احتساب سب کی پالیسی دی،آج نیب بدعنوانی کے خاتمہ کیلئے متحرک اور فعال ہے،وہ نہ صرف باقاعدہ بنیادوں پر نیب کی کارکردگی کا جائزہ لیتے ہیں بلکہ شکایات کی جانچ پڑتال،انکوائریوں اور انویسٹی گیشنز کو دس ماہ کے مقررہ وقت میں نمٹانے کے حوالے سے تمام علاقائی بیوروز کی کارکردگی کا جائزہ بھی لیتے ہیں- نیب سب کے خلاف بلا امتیاز کارروائیاں کر رہا ہے اور کسی کو سیاسی انتقام کا نشانہ نہیں بنایا جارہا،اہم شخصیات کے خلاف بلا امتیاز کارروائیوں کے باعث نیب کا تشخص بہتر ہوا ہے کیونکہ نیب چہروں کو نہیں دیکھتا،چیئرمین نیب نے اپنی زندگی کے35سال انصاف فراہمی کیلئے گزارے ہیں،وہ انسانیت پر یقین رکھتے ہیں کسی کی عزت نفس مجروح کرنے پر یقین نہیں رکھتے،چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال کی سر براہی میں اقدامات کو قومی،بین الاقوامی سطح پر اور سول سوسائٹی اور عوام نے سراہا ہے،پوری قوم پاکستان کو بدعنوانی سے پاک کرنے کیلئے نیب کے شانہ بشانہ ہے نیب فیس کی بجائے کیس کی پالیسی پر عمل پیرا ہے کیونکہ قانون سب کیلئے برابر ہے،نیب بلامتیاز احتساب کی پالیسی پر عمل جاری رکھے گاکیونکہ چیئرمین نیب نے نیب کو فعال بنا دیا ہے بدعنوان عناصر کو قانون کے کٹہرے میں لانے کیلئے گرفتار کیا جارہا ہے-