سیکیورٹی خطرات: جسٹس شوکت عزیز کی برطانیہ میں ورکشاپ میں شرکت سے معذرت

 
0
324

چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے جسٹس شوکت صدیقی کو برطانیہ میں منعقدہ ورکشاپ میں شرکت کے لیے نامزد کیا تھا
اسلام آباد اگست 3(ٹی این ایس)اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے اپنے اور اہلخانہ کی زندگیوں کو لاحق سنگین خطرات کے باعث برطانیہ میں منعقدہ ایک ورکشاپ میں شرکت سے معذرت کرلی۔واضح رہے کہ برطانیہ کے شہر مانچسٹر میں واقع ہل ہونیورسٹی میں 11 سے 18 اگست کے دوران ‘انسانی حقوق اور قانون کی حکمرانی’ کے عنوان سے ایک ورکشاپ ہونے جارہی ہے۔چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے جسٹس شوکت صدیقی کو اس ورکشاپ میں شرکت کے لیے نامزد کیا تھا۔تاہم جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ کو لکھے گئے خط میں برطانیہ میں ہونے والی اس ورکشاپ میں شرکت سے معذرت کرلی۔جسٹس شوکت صدیقی نے اپنے خط میں لکھا کہ سپریم جوڈیشل کونسل کے نئے شوکاز اور خطرات کے باعث وہ برطانیہ نہیں جاسکتے۔ان کا کہنا تھا کہ مجھے اور میرے خاندان کے افراد کی زندگیوں کو سنگین خطرات لاحق ہیں، لہذا میں انہیں اکیلا چھوڑ کر نہیں جاسکتا۔جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کو مخاطب کرکے لکھا کہ ‘میری نامزدگی واپس لے کر ورکشاپ کے آرگنائزرز کو آگاہ کردیں۔’

یاد رہے کہ 21 جولائی کو اپنی تقریر کے دوران جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے الزام عائد کیا تھا کہ حساس ادارے اپنی مرضی کے فیصلے کروانے کے لیے بینچز بنواتے ہیں اور انہیں بھی مرضی کے فیصلے کرنے کا کہا گیا جس کے عوض ان کے خلاف زیرسماعت کرپشن کا ریفرنس ختم کرنے اور انہیں قبل از وقت چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ بنانے کی پیشکش کی گئی۔جسٹس شوکت عزیز کے الزامات کے بعد پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور نے ٹوئٹر پر جاری بیان میں چیف جسٹس پاکستان سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ جسٹس شوکت عزیز صدیقی کی جانب سے ریاستی اداروں پر لگائے جانے والے الزامات کی تحقیقات کرائیںدوسری جانب 22 جولائی کو چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے بھی اسلام آباد ہائیکورٹ کے سینئر جج کے الزامات کا نوٹس لیا اور ان کی تقریر کا ریکاڑ طلب کیا تھا۔
اسی روز جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے بھی چیف جسٹس پاکستان کو خط لکھا جس میں کے متن کے مطابق انہوں نے اپنی تقریر میں بغیر خوف کے موجودہ صورتحال پر حقائق بیان کیے جن کی تصدیق کے لیے کمیشن بنایا جائے اور پی سی او حلف نہ اٹھانے والےجج کی سربراہی میں کمیشن بنایا جائے۔یکم اگست کو سپریم جوڈیشل کونسل نے راولپنڈی بار سے خطاب پر جسٹس شوکت عزیز صدیقی کو شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے انہیں 28 اگست تک جواب داخل کرانے کی ہدایت کی ہے۔