میگا کرپشن کے مقدمات کو ٹھوس شواہد اور قانون کے مطابق جلد از جلدمنطقی انجام تک پہنچایا جائے ،جسٹس جاوید اقبال

 
0
449

لاہور اگست 6(ٹی این ایس) : قومی احتساب بیورو کے چیئر مین جناب جسٹس جاوید اقبال نے آج نیب لاہور کا دورہ کیا۔ ڈی جی نیب لاہور نے چیئر مین نیب کو میگا کرپشن کے مقدمات اور سپریم کورٹ آف پاکستان کی طرف سے نیب لاہور کو ریفر کئے گئے مقدمات جن پنجاب میں پبلک سیکٹر میں کام کرنیوالی56 کمپنیز کیس میں مبینہ بدعنوانی اور اختیارات کا ناجائز استعمال کے علاوہ پبلک اور پرائیویٹ سیکٹر کمپنیز کے چیف ایگزیکٹوز کو دی گئی تنخواہوں اور مراعات کا جائزہ لینے کے علاوہ عثمان سعید وائس پریزیڈینٹ نیشنل بینک آف پاکستان مال روڈ برانچ میں مبینہ بدعنوانی، ایز گارڈ نائن اور ایگری ٹیک لمیٹڈ کمپنی کے خلاف انکوائری ،حماد ارشد، گلو بیکو اور ڈی ایچ اے سٹی لاہور کے خلاف انویسٹی گیشن، خیابان امین ہاؤسنگ سوسائٹی لاہور میں مبینہ طور پر عوام کو بڑے پیمانے پر فراڈ اور دھوکہ دہی، ای او بی آئی اور بینک آف پنجاب کے افسران اور دیگر کیخلاف شیئرز کی خریدوفروخت میں مبینہ طور پر3 ارب روپے نقصان کے سلسلے میں انکوائری پر تفصیلی بریفنگ دی۔

اس موقع پر چیئر مین نیب نے کہا کہ معزز سپریم کورٹ آف پاکستان کی طرف سے نیب کو بھجوائے گئے تمام مقدمات پر من و عن عمل کرتے ہوئے ان کو مقررہ وقت کے اندر مکمل کیا جائے اس سلسلہ میں کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ میگا کرپشن کے مقدمات کو ٹھوس شواہد اور قانون کے مطابق جلد از جلدمنطقی انجام تک پہنچایا جائے تاکہ بدعنوان عناصر سے قوم کی لوٹی ہوئی رقم برآمد کرکے قومی خزانے میں جمع کروائی جائے۔ قومی احتساب بیورو کے چیئر مین جناب جسٹس جاوید اقبال نے نیب افسران و اہلکاروں کو ہدایت کی کہ وہ چہرے کی بجائے کیس پر توجہ دیں۔انہوں نے کہا کہ بدعنوانی ایک ناسور ہے اس کا خاتمہ انتہائی ضروری ہے نیب نے 9ماہ میں تقریبا 2200ملین روپے بدعنوانی عناصر سے برآمد کرکے متاثرین کو واپس کئے ہیں اس کے علاوہ نیب نے 300 بدعنوان عناصر کو گرفتار کر کے ان کے خلاف متعلقہ احتساب عدالتوں میں بدعنوانی کے ریفرینس دائر کئے ہیں انہوں نے ڈی جی نیب لاہو ر شہزاد سلیم کی نگرانی میں نیب لاہور کی کارکردگی کو سراہا ۔