چیئرمین سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے داخلہ رحمان ملک کا اسٹمپ شدہ بیلٹ پیپرز کا مختلف مقامات سے برآمدگی پر گہری تشویش کا اظہار،الیکشن کمیشن پاکستان و صوبائی حکومتوں سے بیلٹ پیپرز کی برآمدگی پر ٹھوس وضاحت طلب

 
0
469

اسلام آباد اگست 07(ٹی این ایس)چئیرمین قائمہ برائے داخلہ و سینیٹ کوآرڈینیٹر برائے الیکشن سیکورٹی سینیٹر رحمان ملک نے چاروں صوبوں کے آئی جیز و ہوم سیکریٹریز کو مراسلہ بھیجا ،چئیرمین سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے داخلہ و ممبران نے اسٹمپ شدہ بیلٹ پیپرز کا مختلف مقامات سے برآمدگی پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے الیکشن کمیشن پاکستان و صوبائی حکومتوں سے بیلٹ پیپرز کی برآمدگی پر ٹھوس وضاحت طلب کر لی۔
سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے بیلٹ پیپرز کی برآمدگی کے حوالے سے وزارت قانون سے بھی قانونی رائے مانگ لی انہوں نےوفاقی وزارت داخلہ کو چاروں صوبوں سے رپورٹ وصول کرکے اپنی رائے کیساتھ کمیٹی کو جمع کرنے کی بھی ہدایات جاری کردی۔
سینیٹر رحمان ملک کی جانب سے الیکشن کمیشن کو جاری خط کے متن میں کہا گیا ہے کہ ہر صوبے کے مختلف شہروں میں مختلف مقامات خصوصا سکولوں سے اسٹمپ شدہ بیلٹ پیپرزکا ملنا باعث گہری تشویش ہے۔کئی شہروں میں اسٹمپ شدہ بیلٹ پیپرز کی بوریاں نالیوں و کوڑے دانوں سے برآمد کئے گئے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ ہر صوبے کا آئی جی و ہوم سیکریٹری بیلٹ پیپرز کا سکولوں، گلیوں و نالیوں سے ملنے پر کمیٹی کو جامع رپورٹ جمع کریں۔

چئیرمین و ممبران نے اس حوالے سے کمیٹی کا اہم اجلاس کل 8 اگست کو اسلام آباد میں طلب کر لیا ہے۔ الیکشن کمیشن کے ایس او پی کے مطابق بیلٹ پیپرز کی حفاظت کی ذمہ داری الیکشن کمیشن و متعلقہ حکومتی حکام کی تھی۔ اسٹمپ شدہ بیلٹ پیپرز کا یوں گلیوں، کوڑے دانوں، سکولوں اور سڑکوں سے ملنے کا کوئی جسٹیفیکشن نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسٹمپ شدہ بیلٹ پیپرز برآمد ہونے سے انتخابی عمل پرسوالیہ نشان لگ گیا ہے جو وضاحت طلب امر ہے۔ اسٹمپ شدہ بیلٹ پیپرز کا برآمد ہونا الیکشن کمیشن کے عملے و متعلقہ ضلعی حکام کی غیرذمہ داری کا ثبوت ہے۔ ہر صوبے کے آئی جی و ہوم سیکرٹری کو ہدایت جاری کی جاتی ہے کہ کمیٹی کو بیلٹ پیپرز پر 20 اگست تک رپورٹ جمع کریں۔

انہوں نے ہدایت کی کہ آئی جی و ہوم سیکرٹری بتا دیں کہ بیلٹ پیپرز کیا چوری ہوئے تھے یا الیکشن عمل کے دوران نکالے گئے تھے۔ الیکشن کے دوران بیلٹ پیپرز کی حفاظت سب سے اہم اور پہلا مرحلہ و ذمہ داری ہوتی ہے۔ بیلٹ پیپرز کے چوری ہونے کے پیچھے کار فرما محرکات کیا الیکشن کو متنازع بننا یا دھاندلی تھی۔ آئی جیز و ہوم سیکریٹریز بیلٹ پیپرز برآمدگی کے متعلق شواہد متعلقہ اضلاع سے اکٹھا کرکے 20 اگست تک کمیٹی کو ارسال کریں۔ کمیٹی کے خصوصی اجلاس 27 اگست کو بیلٹ پیپرز کی برآمدگی پر ہوگا متعلقہ حکام بشمول الیکشن کمیشن وضاحت دیں۔