سعودی عرب نے ہر مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا ہے اور دوستی کا یہ لازوال رشتہ وقت کے ہر امتحان پر پورا اترا ہے،چیرمین سینٹ محمد صادق سنجرانی

 
0
2477

اسلام آباد اگست 12(ٹی این ایس)چیرمین سینٹ محمد صادق سنجرانی نے بلوچستان کے طلبا کے لئے سعودی حکومت کی جانب سے سکالرشپس دینے پر سعودی حکومت اور سعودی ولی عہدشاہ سلیمان کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ سعودی عرب نے ہر مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا ہے اور دوستی کا یہ لازوال رشتہ وقت کے ہر امتحان پر پورا اترا ہے۔

یاد رہے کہ سعودی عرب کی جانب سے پاکستان کے لئے اگلے سال سے حج کوٹہ کو بڑھانے پر غور ہو رہا ہے ۔ چیرمین سینٹ کی خصوصی درخواست پر بلوچستان کے طلبا کے لیے سکالرشپس کی منظوری اس بات کی عکاسی کرتی کہ سعودی عرب پاکستان کے ساتھ تعلقات کو انتہائی اہمیت دیتا ہے ۔یہ وظائف گریجویٹ اور انڈر گریجویٹ سطح پر طلبا کو دیئے جائیں گے تاکہ بلوچستان کے دور دراز اور پسماندہ علاقوں سے تعلق رکھنے والے غریب اور نادار طلبا کو سعودی عرب کی بہترین جامعات میں اعلیٰ تعلیم کے حصول کے خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے میں مدد دی جا سکے ۔

ان وظائف کے تحت نہ صرف تعلیم بلکہ دیگر تمام اخراجات فراہم کیے جائیں گے بلکہ طلبا کو ماہانہ اعزازیہ بھی دیا جائے گااور ان وظائف کی تعداد اگلے سال سے دوگنی کر دی جائے گی تاکہ زیادہ سے زیادہ طلبا کو تعلیم کی سہولیات فراہم کی جا سکیں ۔ سعودی سفیر نے نواف بن سید المالکی نے گزشتہ ہفتے چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی سے پارلیمنٹ ہاوس میں ملاقات کی تھی جس میں چیرمین سینٹ نے بلوچستان کے طلبا کے لئے ان سکالر کی فراہمی کا کہا تھا۔ دو روز میں ہی سعودی سفیر نے اپنی حکومت کی اجازت حاصل کی اور چیرمین سے دوبارہ ملاقات میں ان سکالر شپس سے متعلق فیصلے سےآگاہ کیا تھا
۔ چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ خطے میں پائیدار امن کیلئے پاکستان اور سعودی عرب مل کر کوششیں کر سکتے ہیں اور خطے کا پائیدار امن ہی ترقی اور خوشحالی کا ضامن ہے اور مسلمان ممالک کی سیاسی قیادت کو مل کر ان مسائل کو حل کرنا ہوگا جو ترقی کی راہ میں رکاوٹ بنے ہوئے ہیں ۔چیئرمین سینیٹ نے پاکستان اور سعودی عرب کے مابین بہتر تعلقات کے فروغ کیلئے سعودی سفیر کی کاوشیں لائق تحسین ہیں انہوں نے سعودی عرب کی حکومت کی جانب سے بلوچستان کے طلبا کیلئے 50 وظائف کو 2019میں دگنا یعنی 100کرنے کے اعلان کا بھی خیر مقدم کیا اور شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ایسے اقدامات سے بلوچستان کے عوام میں پایا جانے والے احساس محرومی ختم کرنے میں مدد ملے گی اور بلوچستان کے طلبا کو بہتر ین جامعات میں تحقیق اور مطالعہ کے مواقع ملیں گے جس سے ان طلبا کی حوصلہ افزائی ہوگی اور مہارت کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی سطح پر کثیر الثقافتی ماحول میں رہنے کا موقع ملے گا ۔