جلالپور پیروالا سے پی پی 222 سے پاکستان تحریک انصاف کے نومنتخب ایم پی اے ملک غلام عباس کھاکھی سپرد لحد

 
0
400

اسلام آباد، اگست 16 (ٹی این ایس): ملتان کی تحصیل جلالپور پیروالا سے پی پی 222 سے پاکستان تحریک انصاف  کے نومنتخب ایم پی اے ملک غلام عباس کھاکھی کو ان کے آبائی علاقے میں ہزاروں سوگواروں کی موجودگی میں آہوں اور سسکیوں کے درمیان سپرد خاک کر دیا گیا ۔یاد رہے کہ 1980 سے اپنی سیاسی زندگی کا آغاز کرنے والے مرحوم ملک غلام عباس کھاکھی نے 6 مرتبہ قومی انتخابات میں حصہ لیا لیکن وہ کبھی کامیاب نہ ہو سکے ،2018 میں پہلی مرتبہ وہ تحریک انصاف کے ٹکٹ پر  رکن پنجاب اسمبلی منتخب ہوئے تاہم ان کی زندگی نے ہی وفا نہ کی اور وہ الیکشن جیتنے کے 20 روز بعد  اسمبلی رکنیت کا حلف اٹھانے سے پہلے ہی خالق حقیقی سے جاملے ۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف  کے نومنتخب ایم پی اے ملک غلام عباس کھاکھی حرکت قلب بند ہو جانے کے باعث انتقال کرگئے  تھے۔ ،پنجاب کے صوبائی حلقہ 222 جلالپور پیروالا سے پی ٹی آئی کے نومنتخب ایم پی اے ملک غلام عباس کھاکھی تحریک انصاف  کی میٹنگ میں شرکت کیلئے اسلام آباد گئے تھے جہاں انہیں 11 اگست کی رات ہارٹ اٹیک ہوا،انہیں فوری طور پر مقامی  ہسپتال پہنچایا گیا جہاں علاج کے دوران وہ قومہ میں چلے گئے ،وہ چار روز تک قومہ میں رہنے کے بعد منگل اور بدھ کی درمیانی شب کے پچھلے پہر خالق حقیقی سے جا ملے تھے ۔ملک غلام عباس کھاکھی کو  ان کے آبائی گاؤں میں ہزاروں افراد کی موجودگی میں آہوں اور سسکیوں کے درمیان سپرد خاک کر دیا گیا ،ان کی نماز جنازہ میں ہر مکتب فکر اور سیاسی جماعتوں سمیت تحریک انصاف کی مقامی قیادت نے بڑی تعداد میں شرکت کی ۔

یاد رہے کہ ملک غلام عباس کھاکھی نے سیاسی سفر 1980سے شروع کیا اور  جلال پور کھاکھی سے  پہلے کونسلر اور پھر بعد میں چیئرمین یونین کونسل منتخب ہوئے ۔ملک غلام عباس کھاکھی ایف سی کالج لاہور کے گریجوایٹ تھے اور زمانہ طالب علمی میں اسلامی جمعیت طلبا کے کے پلیٹ فارم سے سٹوڈنٹ لیڈر بھی رہے۔انہوں نے جماعت اسلامی کی طرف سے پہلی مرتبہ 1996 میں این اے 119 شجاع آباد سے قومی اسمبلی کا الیکشن  لڑا تاہم وہ کامیاب نہ ہو سکےجبکہ 1998 میں اسی حلقے سے انہوں نے آزاد حیثیت میں قومی اسمبلی کا انتخاب لڑا لیکن دوسری مرتبہ بھی کامیاب نہ ہو سکے۔ملک غلام عباس کھاکھی نے پھر بھی ہمت نہ ہاری اور 2002 میں صوبائی حلقہ پی پی 205  جلال پور سے الیکشن میں آزاد حیثیت میں حصہ لیا تاہم اس مرتبہ بھی کامیابی ان کا مقدر نہ بن سکی۔2008 میں پاکستان پیپلز پارٹی نے انہیں جلال پور کے حلقہ پی پی 205 سے ٹکٹ دیا تاہم مرحوم غلام عباس کھاکھی نے پیپلز پارٹی کا ٹکٹ واپس کر کے آزاد حیثیت میں انتخابی اکھاڑے میں اترنے کا فیصلہ کیا لیکن اس بار بھی وہ الیکشن جیتنے میں ناکام رہے  ۔2013  کے عام انتخابات میں ایک بار پھر انہوں نے پیپلز پارٹی کے ٹکٹ پر پی پی 205 سے الیکشن لڑنے کا فیصلہ کیا لیکن پیپلز پارٹی کا ٹکٹ بھی ان کی کامیابی کی ضمانت نہ بن سکا جس کے بعد انہوں نے مستقل بنیادوں پر تحریک انصاف میں ڈیرے لگا لئے اور پورے علاقے میں تحریک انصاف کے لئے دن رات کام کرتے رہے لیکن  2018 کے الیکشن میں جب ٹکٹوں کی تقسیم کی باری آئی تو تحریک انصاف کی قیادت نے ملک غلام عباس کھاکھی کی بجائے  پہلےکسی اور  کو ٹکٹ دیا تاہم علاقے میں تحریک انصاف کے کارکنوں کے احتجاج پر ملک غلام عباس کو ٹکٹ دیا گیا اور انہوں نے پہلی مرتبہ اس الیکشن میں صوبائی سیٹ پر کامیابی تو حاصل کر لی لیکن حلف اٹھانے کی بھی نوبت نہ آئی اور ان کی زندگی نے ملک غلام عباس سے وفا نہیں کی اور  کامیابی کے 20 روز بعد وہ  دل کا دورہ پڑنےکےباعث انتقال کر گئے۔واضح رہے کہ کچھ روز پہلے پی ٹی آئی کے پی پی 296 سے منتخب ہونے والے رکن پنجاب اسمبلی طارق دریشک بھی انتقال کرگئے تھے، انہیں گردن توڑ بخار ہوا تھا۔