پاکستان دہشت گردوں کو علاج کی سہولت فراہم نہیں کرتا، دفتر خارجہ

 
0
353

اسلام آباداگست 18(ٹی این ایس) دفتر خارجہ نے افغان حکام کے غزنی دھماکے سے متعلق الزامات مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان نے دہشت گردوں کو معالجے کی سہولت فراہم نہیں کی، ایسے بیانات سے دونوں ممالک کے تعلقات متاثر ہوں گے۔تفصیلات کے مطابق پاکستان کے دفتر خارجہ کے جاری بیان میں افغانستان کے حکام کی جانب سے دہشت گردوں کو پاکستان میں علاج کی سہولیات فراہم کرنے کے الزامات کی تردید کردی ہے۔ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ شدت پسندی میں ملوث دہشت گردوں کے پاکستان میں علاج کے الزامات مسترد کرتے ہوئے، زخمی جنگجوؤں کو پاکستان میں علاج معالجے کی سہولیات نہیں دی گئیں۔

ترجمان دفترخارجہ نے بتایا کہ افغانستان نے دہشت گردوں کو علاج معالجے کی سہولیات فراہم کرنے کے حوالے سے تاحال کوئی معلومات یا شواہد پاکستان کو فراہم نہیں کیے۔دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا ہے کہ سرکاری سطح پر منقطع رابطوں کے باعث اطلاعات کو اہمیت نہیں دی جا سکتی، افغانستان کی جانب سے ایسے بیانات محض من گھڑت اور پروپیگنڈا ہیں۔ترجمان دفتر خارجہ نے افغان حکام کو متبنہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغانستان کی جانب سے ایسے الزامات و بیانات کے باعث دونوں پڑوسی ممالک کے تعلقات متاثر ہوں گے۔
یاد رہے کہ گذشتہ روز جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا تھا کہ افغانستان میں دہشت گردوں کو پاکستان سے کوئی مدد نہیں مل رہی۔ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور کا کہنا ہے کہ غزنی سے زخمی اور ہلاک دہشت گردوں کی واپسی کے الزامات بےبنیاد ہیں، افغانستان میں کئی پاکستانی روزگار کیلئے کام کررہے ہیں، افغانستان میں کام کرنے والے پاکستانی بھی دہشت گردی کا شکار ہوتے ہیں۔آئی ایس پی آر نے واضح کیا کہ دہشت گردی کے شکار کسی پاکستانی کو دہشت گرد کہنا افسوسناک ہے، افغانستان میں کالعدم ٹی ٹی پی کے دھڑوں کی محفوظ پناہ گاہیں ہیں۔