ماحولیاتی آلودگی کیس میں سپریم کورٹ کا سیکٹرآئی 9میں صنعتی یونٹس کوجمعہ تک 50،50 لاکھ روپے جمع کرانے کاحکم

 
0
435

اسلام آباد اگست 28(ٹی این ایس)اسلام آبادکے آئی نائن میں ماحولیاتی آلودگی سے متعلق کیس کی سماعت میں سپریم کورٹ نے سیکٹرآئی 9میں صنعتی یونٹس کوجمعہ تک 50،50 لاکھ روپے جمع کرانے کاحکم دے دیا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق اسلام آبادکے آئی
نائن میں ماحولیاتی آلودگی سے متعلق کیس کی سماعت چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے سپریم کورٹ میں کی۔سپریم کورٹ نے ماحولیاتی وصنعتی آلودگی روکنے کے اقدامات نہ کرنے پربرہمی کا اظہار کیا۔
چیف جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے کہ 5ماہ سے احکامات دے رہے ہیں لیکن سنجیدگی نہیں دکھائی گئی،صنعتی یونٹس کومتعددمواقع دیے لیکن آلودگی روکنے کاطریقہ کارنہیں بنا،آلودگی بنیادی صحت سے جڑی ہے،اسلام آبادکوآلودگی سے پاک ہونا چاہیے،صنعتی یونٹس ماحولیاتی آلودگی روکنے کے اقدامات نہیں کرینگے توبندکردینگے۔جسٹس اعجازالاحسن بولے صنعتیں آلودگی کے خاتمے کے لئے پیرامیٹرزکے مطابق میکنزم اپنائیں۔
جس پرجسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیئے کہ صنعتوں کی آن لائن ڈسٹ مانیٹرنگ ہونی چاہیے۔چیف جسٹس ثاقب نثار نے استفسار کیا کہ آلودگی روکنے کے لیے آلات پر کتنا خرچہ آتا ہے؟ ڈی جی ماحولیات نے موقف اپنایاکہ ایک کروڑ تک کا خرچ ہے لیکن طے شدہ طریقہ کارکے مطابق صنعتیں اقدام نہیں کررہیں۔چیف جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے کہ فیکٹریوں کے مالکان بے بس ہوچکے ہیں،ماحولیاتی تحفظ ایجنسی کے اطمینان تک فیکٹریوں کونہیں کھلنے دیں گے،چلوایک کروڑ کی بجائے 50،50 لاکھ تک صنعتیں جمع کرادیں۔سپریم کورٹ نے سیکٹرآئی 9میں صنعتی یونٹس کوجمعہ تک 50،50 لاکھ روپے جمع کرانےکاحکم دیتے ہوئے کیس کی سماعت ملتوی کر دی۔