سندھ بھر میں بلدیاتی معاملات کو دیکھنا ہے سو تحریک انصاف کے دوستوں سے بات کروں گا کہ مجھے 55 نہیں550 روپے کے حساب سے ہیلی کاپٹر فراہم کردیں تاکہ آسانی ہو: سعید غنی کا پی ٹی آئی پر طنز

 
0
393

کراچی، اگست 30 (ٹی این ایس): وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ مجھے سندھ بھر میں بلدیاتی معاملات کو دیکھنا ہے اور میں اس سلسلے میں تحریک انصاف کے دوستوں سے بات کروں گا کہ مجھے 55 نہیں550 روپے کے حساب سے ہیلی کاپٹر فراہم کردیں تو مجھے آسانی ہو۔ ڈاکٹر عامر لیاقت کی بات کسی حد تک درست ہے کہ عمران خان کو کراچی کو نظر انداز نہیں کرنا چاہیے کیونکہ جو بھی وزیر اعظم بنتا ہے کم از کم بابائے قوم قائد اعظم محمد علی جناح کی مزار پر ضرور حاضر ہوتا ہے۔ کلفٹن بلاک 7 میں عوامی شکایات کہ پینے کے پانی میں گٹر کا پانی مل کر آرہا ہے پر فوری طور پر واٹر بورڈ کے ذمہ داران کے ساتھ آج یہاں موجود ہوں اور آئندہ 24 گھنٹوں کے اندر اندر نالے کے اندر ٹوٹی لائن کی مرمت کرکے اس معاملے کو حل کیا جائے گا۔ واٹر بورڈ سمیت تمام وہ محکمہ جو میری وزارت کے اندر آتے ہیں ان تمام کے ملازمین کو پہلے روز ہی متنبہ کردیا ہے کہ اب جو کام کرے گا وہ ہی محکمہ میں رہے گا۔ پانی تقسیم کے لئے واٹر بورڈ میں موجود کلوزر سسٹم کو مستحکم کرنا ہوگا تاکہ جن جن علاقوں میں کئی کئی روز تک پانی کی فراہمی ممکن نہیں اسے ممکن بنایا جاسکے۔ پورے ملک میں پانی کی کمی کا سامنا ہے اور اس کے لئے ہمیں دریا سے پانی کے حصول کے ساتھ ساتھ دیگر ذرائع کو بھی اب استعمال میں لینا ہوگا اور اس سلسلے میں سمندر کے پانی کو ڈی سیلینیشن پلانٹ کے ذریعے میٹھا کرکے اسے عوام کے لئے کارآمد بنانے کے لئے کام کا آغاز کردیا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کے روز کلفٹن بلاک 7 میں فراہمی آب کی لائن کے معائنہ کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر پیپلز پارٹی کے رہنماء واٹر بورڈ کے چیف انجنئیر آفتاب چانڈیو سمیت دیگر اعلیٰ حکام بھی ان کے ہمراہ موجود تھے۔ سعید غنی نے نالے کے اندر ٹوٹنے والی پانی کی لائن کے حوالے سے مکمل تفصیلات لی اور واٹر بورڈ کے افسران کو ہدایات جاری کی کہ 24 گھنٹوں میں اس کی مرمت کرکے رپورٹ دیں۔ اس موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے صوبائی وزیر بلدیات سعید غنی نے کہا کہ اس وقت شہر میں پانی کی طلب اور رسد میں 50 فیصد سے بھی زائد کمی کا سامنا ہے اور اس کو پورا کرنے کے لئے سندھ حکومت کی جانب سے مختلف منصوبوں کا پہلے ہی آغاز کیا جاچکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت دستیاب پانی میں 30 فیصد یعنی یومیہ 148 ملین گیلن پانی فراہمی سے قبل ہی یا تو چوری یا لیکیجز کی وجہ سے ضائع ہوجاتا ہے اس سلسلے میں بھی واٹر بورڈ کے ایم ڈی اور دیگر افسران کو ہدایات دی ہیں کہ وہ لیکجیز اور چوری کی روک تھام کے لئے ہنگامی بنیادوں پر کام کا آغاز کریں تاکہ زیادہ سے زیادہ پانی عوام کو فراہم کیا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ کلوزر سسٹم کے حوالے سے گذشتہ روز میرے بیان کو منفی انداز میں لے کر یہ تاثر دینے کی کوشش کی گئی کہ میں جن علاقوں میں پانی فراہم کیا جارہا ہے وہاں بند کررہا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ کلوزر سسٹم واٹر بورڈ میں پہلے سے ہی موجود ہے اور اس کا مقصد پانی کی منصفانہ تقسیم کو یقینی بنانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کئی علاقے ایسے ہیں جہاں روزانہ پانی فراہم کیا جاتا ہے جبکہ کراچی میں ہی کئی علاقے ایسے ہیں جہاں ایک ایک ماہ تک پانی فراہم نہیں ہوتا اس لئے میں نے واٹر بورڈ کے ذمہ داران کو کلوزر سسٹم کو فعال کرنے اور پانی کی منصفانہ تقسیم کو یقینی بنانے کی ہدایات دی ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں صوبائی وزیر بلدیات نے کہا کہ مجھے سندھ بھر میں بلدیاتی معاملات کے حوالے سے جانا ہوگا اور اگر میں کار کے ذریعے گیا تو شاید مہنگا اور وقت بھی بہت لگ جائے گا اس لئے میں اپنے پی ٹی آئی کے دوستوں سے اس پر بات کروں گا کہ مجھے 55 نہیں بلکہ 550 روپے کے حساب سے ہی ہیلی کاپٹر فراہم کردیں تاکہ مجھے آسانہ ہو۔ ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر عامر لیاقت کی بات کسی حد تک درست بھی ہے کہ ان کے وزیر اعظم کراچی کونظرانداز نہیں کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بھی وزیر اعظم یا صدر بنتا ہے تو وہ سب سے پہلے کراچی آکر بابائے قوم قائد اعظم محمد علی جناح کی مزار پر حاضری ضرور دیتا ہے لیکن شاید عمران خان کو یہاں آنے میں کچھ مسائل ہیں۔ کراچی میں نالوں پر تجاوزات، صفائی ستھرائی اور دیگر مسائل کے حوالے سے صحافیوں کے مختلف سوالات کے جواب میں وزیر بلدیات سعید غنی نے کہا کہ مسائل بہت زیادہ ہیں اور ہم نے ان کے حل کے لئے ترجیعات کو دیکھنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسائل ایک ایک کرکے سب حل ہوں گے لیکن ہم تمام مسائل کو یکمشت حل نہیں کرسکتے ترجیعی طور پر ایک ایک مسئلہ حل کیا جاسکتا ہے۔ بعد ازاں صوبائی وزیر نے علاقے میں مختلف واٹر بورڈ کی تنصیبات اور فراہمی آب کے نظام کا بھی معائنہ کیا اور اس کو مزید بہتر بنانے پر زور دیا۔