العزیزیہ ریفرنس، مبینہ بیان تبدیلی پر ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل کا جوابی اعتراض ریکارڈ

 
0
376

اسلام آباد ستمبر 5(ٹی این ایس)اسلام آباد کی احتساب عدالت نمبر دو میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کےخلاف العزیزیہ ریفرنس کیس کی سماعت آج پھر ہو رہی ہے جس کےلئے سابق وزیراعظم کو اڈیالہ جیل سے احتساب عدالت پہنچا دیا گیا ہے۔کیس کی سماعت احتساب عدالت نمبر دو کے جج محمد ارشد ملک نے کی،

کیس کی سماعت شروع ہوئی تو قومی احتساب بیورو (نیب) کے ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل سردار مظفر نے جوابی اعتراض ریکارڈ کرایا۔جج ارشد ملک نے خواجہ حارث سے استفسار کیا کہ ہائیکورٹ سے آپ کی درخواست پرمختصرحکم نامے کی کاپی آگئی؟اس پر اسلام آباد ہائیکورٹ کے حکم نامے کی کاپی عدالت میں پیش کردی۔
ڈپٹی پراسیکیوٹرجنرل نے کہا کہ ہائیکورٹ خواجہ حارث کے اعتراضات مسترد کرچکی، اس پر خواجہ حارث نے کہا کہ میں اپنا جوالجواب دینا چاہوں گا،نوازشریف کے وکیل نے کہا کہ نیب پراسیکیوٹر نے کہا ہائیکورٹ میں ہمارے اعتراضات مسترد ہوئے،یہ غلط ہے ،ہمارے اعتراضات مسترد نہیں ہوئے۔
جج ارشد ملک نے کہا کہ ہائیکورٹ کے حکم نامے کی کاپی ہمارے سامنے آچکی ہے،خواجہ حارث نے جج سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ عدالت میں 2فریقین ہیں،پراسیکیوٹر جو بات کہتے ہیں آپ وہ لکھتے ہیں،ہم سے بھی تو پوچھ لیا کریں ہم کیا کہتے ہیں۔جج ارشد ملک نے کہا کہ کل آپ نے اعتراض لکھوادیا تھا،آپ کے اعتراض لکھوانے کے دوران کسی نے اعتراض کیا؟۔عدالت نے العزیزیہ ریفرنس کی سماعت میں ساڑھے 12بجے تک وقفہ کردیا۔