شہداء کو بھولنے والی قومیں مٹ جایا کرتی ہیں ،دفاع پاکستان کیلئے ہم سب یکجان ہیں، سرحدوں پر بہنے والے ہر لہو کا حساب لیں گے: آرمی چیف

 
0
519

1965 اور 1971 کی جنگ سے بہت کچھ سیکھا ہے جس کی وجہ سے ہم آج ایٹمی قوت بھی ہیں

دشمن کی جانب سے ہمیں کمزور اور تقسیم کرنے کی کوشش کی گئی لیکن پاکستانی قوم اور محافظ سیسہ پلائی دیوار کی طرح محاذ پر ڈٹے رہے

کشمیری عوام نے لازوال قربانیاں دی ہیں ،ملکی یکجہتی ،استحکام اور ترقی کیلئے جمہوریت کا تسلسل بہت ضروری ہے ،جمہوریت آئین ،قانون کی بالادستی اور اداروں کی مضبوطی کے بغیر پنپ نہیں سکتی: جی ایچ کیو میں یوم دفاع کی مرکزی تقریب سے خطاب

راولپنڈی، ستمبر 06(ٹی این ایس): جی ایچ کیو میں یوم دفاع کی مرکزی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ یوم دفاع شہدائے پاکستان سے اظہار یکجہتی کا دن ہے اور آپ سب کو یہاں دیکھ کر ہمارے اعتماد اور حوصلے میں مزید اضافہ ہوا ہے ،آپ تمام حضرات کا یہاں جمع ہونا اس بات کی دلیل ہے کہ دفاع پاکستان کیلئے ہم سب یکجان ہیں، 6ستمبر 1965کا دن ہمار ی تاریخ کا ایک اہم دن ہے جب پاکستان کی فوج نے قوم کی مدد سے مکار دشمن کے دانت کھٹے کئے ،ہمارے جوا ن آگ میں کود پڑے لیکن وطن پر آنچ نہیں آنے دی ،1965کی جنگ میں قوم کے عزم اور بہادری کی داستانیں ہمارے لئے مشعل راہ ہیں،زندہ قومیں اپنے شہداءکوکبھی نہیں بھولتیں اور اپنے شہدا کو بھولنے والی قومیں مٹ جاتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 1965اور 1971کی جنگوں سے بہت کچھ سیکھا ،روایتی جنگ کے خطرے کے پیش نظر اپنی دفاعی صلاحیتوں کو مزید مضبوط کیا حتیٰ کہ مشکل معاشی حالات کے باوجود اور قوم کے بھرپور تعاون سے ایٹمی طاقت بنے جس سے ملک کا دفاع ناقابل تسخیر ہوگیا لیکن پھر غیر روایتی جنگ کا دور شروع ہوا ،دنیا بھر میں دہشتگردی کی لہر اٹھی ٗ جنگ کی ساکھ اور کر دار بدل گئے ،بد قسمتی سے پاکستان بھی اس تبدیلی اور جنگ کا نشانہ بنا، ہمیں دہشت گردی کے ذریعے اندرونی طورپر کمزور کرنے کی کوشش کی گئی ،ہماری افواج اور قوم نے جنگ سے لڑتے لڑتے اور قربانی دیتے ہوئے سیکھا ،دہشتگردی اور خوف ہم پر مسلط کر نے کی کوشش کی گئی ہے ،گھروں،سکولوں ،عبادت گاہوں اور تفریح گاہوں پر حملے کئے گئے ،ہمیں اندر سے کمزور اور تقسیم کر نے کی کوشش کی گئی ہے مگر سلام ہے قوم اور بہادر سپاہیوں کو جو سیسہ پلائی دیوار کی طرح ڈٹے رہے اور دہشتگردی کے عفریت کا بھرپور مقابلہ کیا اور بے مثال دفاعی کامیابیاں حاصل کیں،دہشتگردی کے خلاف جنگ میں 70 ہزار سے زائد پاکستانی شہید اورزخمی ہوئے اس کے علاوہ قومی خزانے اور ملکی جائیداد و املاک کو نقصان پہنچا ،ہمیں قبائلی علاقوں ٗ بلوچستان اور کراچی کے عوام کا شکرگزار ہونا چاہیے جن کے تعاون اور قربانیوں کے بغیر یہ کامیابیاں ممکن نہ تھیں ،ان کامیابیوں کو حاصل کر نے کیلئے قوم کے شہداء ،غازیوں ، مسلح افواج ، پولیس ، فرنٹیئر پوسٹ اور سویلین سب نے کر دار ادا کیا ، ہم ان لا زوال قربانیوں کو یاد رکھنے اور سلام پیش کر نے کیلئے 2014ء سے یوم دفاع کے ساتھ یوم شہداء بھی مناتے ہیں،ہمارے شہداء نے دفاع وطن کی خاطر اپنا آج ہمارے بہتر مستقبل کیلئے قربان کیا ٗ،ہمارے عظیم شہیدوں کا خون رائیگاں نہیں جائیگا اور ہم پاکستان کو امن کا گہوارہ بنا کر دم لینگے ۔

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ  نے کہاکہ ہمیں ملکی تعمیر وترقی کیلئے بھرپور کام کر نا ہے ، جنگ کے ساتھ ساتھ ٗ افلاس ، ناخواندگی اور غربت کے خلاف جنگ بھی جاری رہنی چاہیے ہم اسی صورت کامیاب ہونگے جب متحد رہیں گے اور اپنی ذات سے بالا تر ہو کر سوچیں گے ،کوئی فردادارے سے اور ادارے قوم سے مقدم نہیں ہے ۔انہوں نے کہاکہ ملکی یکجہتی ٗ استحکام اور ترقی کیلئے جمہوریت کا تسلسل بہت ضروری ہے لیکن جمہوریت ٗ،جمہوری رویوں ، آئین اورقانون کی بالادستی اور اداروں کی مضبوطی کے بغیر پنپ نہیں سکتی ،آج تقریب میں ملک کی تمام سیاسی قیادت اور ہر دارے او ر ہر مکتبہ فکر کے نمائندے موجود ہیں، یہ اس امر کی غمازی کرتا ہے کہ پاکستانی قوم آج پہلے سے زیادہ متحد اور پرامن ہے ،ہم پاکستانی کسی بھی مشکل گھبرانے والے نہیں اور جلد از جلد اقوام عالم میں قائد اعظمؒ کے وژن کے مطابق اپنا جائز مقام حاصل کر لینگے ۔انہوں نے کہاکہ میں اس موقع پر مقبوضہ کشمیر کے بھائیوں کو بھی سلام پیش کرتا ہوں جو بہادری اورقربانی کی لازوال تاریخ رقم کررہے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ آپ سب اور قومی قیادت کا شکریہ ادا کرتا ہوں اور لواحقین کو سلام پیش کرتا ہوں ۔خطاب کے دور ان آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ لہو جوسرحد پر بہہ رہا ہے ہم اس لہو کا حساب لیں گے۔تقریر کے آخر میں انہوں نے پاک فوج زندہ باد، پاکستان پائندہ باد کا نعرہ لگایا۔آرمی چیف کے خطاب کے بعد انہوں نے تقریب کے مہمان خصوصی وزیر اعظم عمران خان کے ہمراہ یادگار شہدا پر پھول چڑھائے۔