سجاول:مدرسہ سائٹ گورنمنٹ پرائمری اسکول کی سالوں سے مرمت نہ ہونے کے باعث کمروں کی چھتوں سے پلسترگرنا روز کا معمول بن گیا

 
0
475

795 طالب علم اور ان کے  اساتذہ کی زندگیاں مسلسل خطرہ میں

سجاول، ستمبر 11(ٹی این ایس):سجاول شہر میں قائم مدرسہ سائٹ گورنمنٹ پرائمری اسکول کی سالوں سے مرمت نہ ہونے کے باعث کمروں کی چھتوں سے پلسترگرنا روز کا معمول بن گیا ہے اسکول میں داخل بنیادی سہولیات سے محروم 795 طالب علم اور ان کے  اساتذہ کی زندگیاں مسلسل خطرہ میں رہتی ہیں۔ محکمہ تعلیم سندھ کی یہ نااہلی وغفلت  کسی بھی وقت بڑے حادثہ کا  باعث  بن سکتی ہے۔

اہم سرکاری اسکول کی خستہ حال بلڈنگ  کا 5 سال سے زائد عرصہ گزرنے  کے باوجود مرمت نہ کروانے سمیت سہولیات کا فقدان باعث افسوس ہے۔جبکہ اسکول کی مرمت سمیت سہولیات کی عدم دستیابی کے وجہ سے طلباء و طالبات نے احتجاجی مظاہرے کیئے ہیں،جو کہ محکمہ تعلیم کی نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے ۔لیکن تاحال خستہ حالی اسکول میں بنیادی سہولیات کے فقدان کی وجہ سے اساتذ و طلباء میں شدید بے چینی اور اضطراب پایا جاتا ہے اسکول کے طلبہ و اساتذہ نے سندھ ہائی کورٹ سمیت حکام بالا سے اپیل کی ہے کہ وہ محکمہ تعلیم اور ضلعی انتظامیہ کے نظر اندازی و تاخیری حربے کا نوٹس لے کر مدرسہ سائٹ اسکول کے طالب علموں کا مستقبل تاریخ ہونے سے بچائیں۔یاد رہے کہ محکمہ تعلیم اور انتظامیہ کی جانب سے سندھ سمیت سجاول ضلع بھر میں تعلیم اور صحت کے شعبوں میں ایمرجنسی کے نفاذ کا اعلان عوام سے ایک اور دھوکہ ہے۔سجاول میں تعلیمی شعبے میں بہتری کے لئے ایسے اعلان پچھلے دور حکومت میں بھی کیا گیا لیکن تعلیمی ایمرجنسی کے آڑ میں تعلیمی اداروں کو تباہ کر دیا گیا،جبکہ ضلع بھر میں اسکولوں اور کالجوں میں تدریسی عملے کی غیر موجودگی تالے اور بنیادی سہولتوں کی عدم فراہمی سے تعلیمی نظام کی ابتری عیاں ہوتی ہیں۔