اسلام آباد ستمبر 11(ٹی این ایس): سپریم کورٹ آف پاکستان میں ورکرز ویلفیئرفنڈ کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ورکرزویلفیئرفنڈ حکام کا کہنا ہے حکومت اپناحصہ نہیں ڈال رہی۔
تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ میں ویلفیئر فنڈ کیس سے متعلق سماعت ہوئی۔ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے سماعت کے دوران عدالت عظمیٰ کو بتایا کہ وزارت خزانہ نے معاملے پرجواب دینا ہے، جو جواب آیا ہے وہ ناکافی ہے۔
چیف جسٹس آف پاکستان نے ریمارکس دیے کہ ورکرزویلفیئرفنڈ کا استعمال قانون کے مطابق ہونا چاہیے، ورکرز ویلفیئرفنڈ حکام کا کہنا ہے حکومت اپنا حصہ نہیں ڈال رہی۔ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت عظمیٰ کو آگاہ کیا کہ 18ویں ترمیم سے قبل فنڈ وفاقی حکومت کے پاس تھا، فنڈ اب صوبوں کے پاس چلا گیا ہے، رقم صوبوں سے وزارت خزانہ کے پاس آتی ہے۔جسٹس عمرعطا بندیال نے ریمارکس دیے کہ 2008ء سے قبل 48 ارب محکمے کے پاس تھے۔بعدازاں سپریم کورٹ نے چاروں صوبوں کو کیس سے متعلق تفصیلی جواب جمع کرانے اور صوبوں کے ایڈووکیٹ جنرلز کو انسانی حقوق کے مقدمات میں پیش ہونے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت پیر تک ملتوی کردی۔