حکومت نے ریڈیو پاکستان کی عمارت کو لیز پر دینے کا فیصلہ واپس لے لیا

 
0
387

حکومت نے یہ فیصلہ مظاہرین کے احتجاج کے پیش نظر کیا
اسلام آباد ستمبر 26 (ٹی این ایس): پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے ریڈیو پاکستان کی کثیر المنزلہ عمارت کو لیز پر دینے کا فیصلہ واپس لے لیا۔ تفصیلات کے مطابق فیصلہ ریڈیو پاکستان کے ملازمین کے احتجاج کے پیش نظر کیا گیا۔ واضح رہے کہ حکومت نے ریڈیو پاکستان کی عمارت کو لیز پر دینے کا فیصلہ کیا تھا جس کے بعد ریڈیو پاکستان کے ملازمین نے اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا ۔
کچھ دیر قبل ریڈیو پاکستان کے ملازمین ملازمین نے احتجاج کرتے ہوئے پارلیمنٹ کی جانب مارچ شروع کیا۔ ملازمین کے احتجاج پر پولیس بھی موقع پر پہنچ گئی اور مظاہرین پرلاٹھی چارج کیا۔ اسی دوران پولیس سے تلخ کلامی کے دوران ریڈیو یونین کے صدر کے کپڑے پھٹ گئے۔ مظاہرین کا مطالبہ تھا کہ حکومت ریڈیو پاکستان ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کی کثیرالمنزلہ عمارت کو لیز پر دینے کا فیصلہ واپس لے۔
اس حوالے سے گذشتہ روز بھی ملازمین نے ریڈیو پاکستان کے ہیڈکوارٹرز کی کثیر المنزلہ عمارت کو لیز پر دینے کے حکومتی فیصلے خلاف ریڈیو پاکستان چوک پر احتجاج کیا تھا۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ ان کے مطالبات پورے کیے جائیں اور ان کا معاشی قتل بند کیا جائے۔ مظاہرین نے ریڈیو پاکستان چوک کی اطراف کی سڑکوں کو بلاک کردیا جس کی وجہ سے ٹریفک کی روانی بھی متاثر ہوئی تھی۔
اس دوران مظاہرین نے وفاقی وزیرِ اطلاعات فواد چوہدری کے خلاف بھی نعرے بازی بھی کی۔ اس موقع پر سابق وزیرِ مملکت برائے اطلاعات مریم اورنگزیب ملازمین سے اظہار یکجہتی کے لیے ریڈیو پاکستان چوک پہنچیں۔ انہوں نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ریڈیو پاکستان ایک قومی ادارہ ہے، تاہم ہم حکومت کو یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ اس ادارے کے ساتھ غلط نہیں ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر حکومت اس معاملے میں اصلاحات لے کر آئے تو ہم ان کا ساتھ دیں گے، جبکہ ایسا عمل جس سے ملازمین کو نقصان ہو اس کا ساتھ نہیں دیا جائے گا۔مریم اورنگزیب نے مظاہرین کو پُر امن رہنے کی ہدایت بھی کی تھی۔ ملازمین کے احتجاج پر وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے ریڈیو پاکستان کے ملازمین سے مذاکرات بھی کیے لیکن ان کو منانے میں کامیاب نہیں ہو سکے۔
البتہ فواد چودھری کی مذاکرات کے لیے آمد کے بعد مظاہرین نے وزیرِ اطلاعات کی درخواست پر بند سڑک کو عارضی طور پر کھول دیا تھا۔یاد رہے کہ رواں ماہ وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے پاکستان براڈ کاسٹ کارپوریشن (پی بی سی) کے ڈائریکٹر جنرل کو خط لکھا اور ریڈیو پاکستان کی زمین لیز پر دینے اور پی بی سی ہیڈکوارٹرز کو اسلام آباد کے سیکٹر ایچ نائن میں اس کی ٹریننگ اکیڈمی منتقل کرنے کے حوالے سے تجاویز تیار کرنے کی ہدایت کی تھی۔
وفاقی حکومت نے ریڈیوپاکستان ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کی کثیرالمنزلہ عمارت کو طویل مدت کے لئے لیز پر دینے کا فیصلہ کرتے ہوئے تمام شعبے پاکستان براڈ کاسٹنگ اکیڈ می کی چھوٹی عمارت میں منتقل کرنے کا حکم دیدیا جس سے ملازمین میں تشویش کی لہر دوڑ گئی تھی۔ ریڈزون سیکٹر جی فائیو میں ریڈیو پاکستان کی7 منزلہ عمارت ہے جس میں مختلف شعبے قائم ہونے کے ساتھ ساتھ حساس آلات بھی نصب ہیں۔
حکومت نے اس کے تمام شعبے سیکٹر ایچ نائن میں قائم پاکستان براڈ کاسٹنگ (پی بی اے ) کی چھوٹی عمارت میں منتقل کرکے ہیڈ کوارٹرز کی عمارت طویل مدت کے لئے لیز پر دینے کا فیصلہ کیا تھا۔ اس سلسلے میں ڈائریکٹر منسٹرز آفس دانیال گیلانی کے دستخطوں سے جاری نوٹیفکیشن کے ذریعے ریڈیوپاکستان کے ملازمین کو ایک ماہ کے اندر عمارت خالی کرنے کا حکم بھی دیا گیا ۔
حکومت کے اس فیصلے پر ملازمین نے پُر زور احتجاج ریکارڈ کروایا اور گذشتہ روز فواد چودھری کے مظاہرین سے مذاکرات ناکام ہونے کے بعد آج حکومت نے ریڈیو پاکستان کی کثیر المنزلہ عمارت کو لیز پر دینے کا فیصلہ واپس لے لیا۔حکومت کی جانب سے فیصلہ واپس لیے جانے پر ریڈیو پاکستان کے ملازمین میں خوشی کی لہر دوڑ گئی اور مظاہرین نے احتجاج ختم کرنے کی کال دے دی ہے۔