ہائیکورٹ نے العزیزیہ ریفرنس میں سزا کے خلاف نواز شریف کی اپیل اعتراض لگا کر واپس کر دی، اسلام آباد ہائیکورٹ کے رجسٹرار نے سابق وزیراعظم کی اپیل کو نا مکمل قرار دے کر واپس کر دیا۔ درخواست پر اعتراضات دور کر کے رجسٹرار آفس میں جمع کروانے کی ہدایت

 
0
479

اسلام آباد جنوری 02 (ٹی این ایس): اسلام آباد ہائیکورٹ نے العزیزیہ ریفرنس میں سزا کے خلاف نواز شریف کی اپیل اعتراض لگا کر واپس کر دی۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف نے العزیزیہ ریفرنس میں سزا کی معطلی اور ضمانت پر رہائی کے لیے اسلام آباد ہائیکورٹ میں گذشتہ روز اپیل دائر کی تھی۔اسلام آباد ہائیکورٹ کے رجسٹرار نے سابق وزیراعظم کی سزا معطلی اور ضمانت پر رہائی کے لیے دائر درخواست پر اعتراض لگا دیا۔اسلام آباد ہائیکورٹ کے رجسٹرار نے سابق وزیراعظم کی اپیل کو نا مکمل قرار دے کر واپس کر دیا اور درخواست پر اعتراضات دور کر کے اسے رجسٹرار آفس میں جمع کروانے کی ہدایت کی گئی ہے۔جب کہ دوسری جانب نیب نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کی فلیگ شپ ریفرنس میں بریت کے خلاف اپیل دائر کرنے کی تیاری مکمل کر لی ہے۔نیب آج اسلام آباد ہائیکورٹ میں احتساب عدالت کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کرے گا۔واضح رہے 24 دسمبر کواحتساب عدالت کے جج ارشد ملک نے نواز شریف کے خلاف ریفرنسز کا فیصلہ سنایا تھا۔ عدالت نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کو فلیگ شپ ریفرنس میں بری کیا جبکہ العزیزیہ ریفرنس میں مجرم قرار دیتے ہوئے سات سال قید بامشقت کی سزا سنائی ۔ نواز شریف پر 1.5 ملین پاؤنڈز اور 25 ملین ڈالرز کا الگ الگ جُرمانہ بھی عائد کیا گیا جبکہ نواز شریف کو دس سال تک عوامی عہدہ رکھنے کے لیے بھی نا اہل قرار دے دیا گیا۔عدالت نے نواز شریف کی جائیداد ضبطگی کا بھی حکم دیا جبکہ حسن اور حسین نواز کو مفرور قرار دے کر ان کے دائمی وارنٹس جاری کر دئے۔ عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ نواز شریف العزیزیہ ریفرنس میں منی ٹریل نہیں دے سکے۔ نواز شریف ہی ہل میٹل اور العزیزیہ کے اصل مالک ہیں۔ فیصلے میں مزید کہا گیا کہ فلیگ شپ ریفرنس آف شور کمپنیوں سے متعلق ہے لہٰذا فلیگ شپ ریفرنس میں کیس نہیں بنتا اس لیےنوازشریف کوبری کیا جاتاہے۔ فیصلہ سنائے جانے کے بعد عدالت نے نیب کو نواز شریف کو گرفتار کرنے کی اجازت دے دی ، جس کے بعد نواز شریف کو کمرہ عدالت سے گرفتار کر لیا گیا تھا۔