وفاقی حکومت کا ای سی ایل معاملہ نظر ثانی کمیٹی کو بھیجنے کا فیصلہ

 
0
393

کمیٹی کی سفارشات کے مطابق فیصلہ کیا جائے گا۔ای سی ایل ریویو کمیٹی وزارت داخلہ کے تحت کام کرے گی۔ادارے جس کی سفارش کریں گے ان کا نام ای سی ایل میں ڈالیں گے۔ وفاقی وزیر اطلاعاف فواد چوہدری کی کابینہ اجلاس پر بریفنگ

اسلام آباد جنوری 02 (ٹی این ایس): وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے وفاقی کابینہ کے اجلاس پر بریفنگ دی۔فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ وفاقی کابینہ میں ای سی ایل کا معاملہ زیر غور آیا۔کمیٹی کی سفارشات کے مطابق فیصلہ کیا جائے گا۔ای سی ایل ریویو کمیٹی وزارت داخلہ کے تحت کام کرے گی۔ادارے جس کی سفارش کریں گے ان کا نام ای سی ایل میں ڈالیں گے۔فواد چوہدری نے مزید کہا کہ ہم نے فیصلہ کیا تھا کہ جو نام آئے گا وہ ای سی ایل پر ڈالیں گے۔سپریم کورٹ حکم کے مطابق ای سی ایل معاملہ ریویو کمیٹی کو بھیجنے کا فیصلہ ہوا ہے۔ فواد چوہدری نے مزید کہ جو شخص بھی تحقیقات میں معاون ثابت ہو سکتا تھا اسے ملک سے فرار کروا دیا گیا۔شاہد خاقان عباسی نے بطور وزیراعظم اسحاق ڈار کو طیارے میں فرار کروایا۔انہوں نے مزید کہا کہ تیل وگیس کی تلاش کے لیے مشینری پرڈیوٹی ختم کرنے کا فیصلہ کیا۔کراچی میں دولیمنٹ کے لیے ہم اومنی پر تو بھروسہ نہیں کر سکتے۔کراچی کے عوام کی محرومیاں دور کرنے کے لیے ہم اپنا کردار ادا کریں گے۔خیال رہے اس سے قبل میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا تھا کہ زیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس کے دوران ای سی ایل میں شامل کیے گئے 172 افراد کے ناموں کا جائزہ لیا گیا اس موقع پر وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی اور قانونی ماہرین کی جانب سے وزیراعظم کو بریفنگ دی گئی۔وفاقی حکومت نے ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں شامل کیے گئے 172 افراد کے نام فوری طور پر فہرست سے نہ نکالنے کا فیصلہ کیا تھا۔ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ نے ای سی ایل میں شامل افراد کے فرداً فرداً مقدمات کا جائزہ لینے اور فوری طور پر تمام افراد کا نام ای سی ایل سے نہ نکالنے کا فیصلہ کیا۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں ای سی ایل میں شامل ہر شخص کا الگ جائزہ لیا جائے گا اور جائزہ مکمل ہونے پر کچھ ناموں کو ای سی ایل سے نکالا جا سکے گا۔یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے 31 دسمبر جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کی سماعت کے دوران جے آئی ٹی رپورٹ کی روشنی میں 172 افراد کے نام ای سی ایل میں ڈالنے پر شدید برہمی کا اظہار کیا تھا۔چیف جسٹس پاکستان نے وزیرمملکت برائے داخلہ کو ہدایت کی تھی کہ ای سی ایل میں ڈالے گئے ناموں پر نظرثانی کی جائے۔