؂یورپی اور ہسپانوی حکومتیں غیر مسلح کشمیریوں کو نسل کشی رکوانے کیلئے کردار ادا کریں، سردار مسعود خان

 
0
447

بارسلونہ جولائی17(ٹی این ایس) صدر آزاد جموں وکشمیر سردار مسعود خان سے سپین کی حکمران جماعت کے سیکرٹری جنرل سانتی روڈری گو یز سیرا، کتلاں پارلیمنٹ کی خارجہ امور کمیٹی کے ترجمان جون بوٹسٹامیلان کیورول، رکن قومی اسمبلی مسز مرسی پریا ( جو ہسپانوی پارلیمنٹ میں شوشلسٹ پارٹی کی ترجمان بھی ہیں) کتلاں پارلیمنٹ کے ارکان مسز سوزا نے بلتران گارسیا، سرخیوسانز، سوزانے کلریچی اور فرنینڈو سانچز کوسٹاکی علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کیں ۔ہسپانوی سیاستدانوں ارکان پارلیمنٹ نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے بین الاقوامی برادری کی اس اہم معاملے سے لا تعلقی اور بے حسی پر افسوس کا اظہار کیاکرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال ایک المیہ ہے۔ اس لیے انسانی اقدار اور جمہوری اصولوں پر یقین رکھنے والے ارکان پارلیمنٹ کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس مسئلے پر سنجیدگی سے توجہ دیں ۔ انہوں نے مقبوضہ کشمیر میں انسانیت کے خلاف جرائم فوری روکنے پر زور دیا اور کہا کہ عالمی برادری اس حوالے سے موثر کردار ادا کرے۔ انہوں نے کہا کہ سپین کی حکومت اور پارلیمنٹ نے ہمیشہ انسانی حقوق کے حوالے سے ٹھوس موقف اختیار کیا ہے۔ اور اس سلسلے میں اقوام متحدہ کے تمام کنونشز ، معاہدوں اور قراردادوں کی کھل کر حمایت کی ہے۔ صدر آزاد کشمیر نے اس موقع پر ہسپانوی ارکان پارلیمنٹ پر زور دیا کہ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال سے صرف نظر نہ کیا جائے۔ وہاں صورتحال بڑی تیزی سے بگڑ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم یورپی اور ہسپانوی حکومتوں سے اپیل کرتے ہیں کہ غیر مسلح کشمیریوں کو نسل کشی کو رکوانے کے لیے کردار ادا کریں ۔ صدر آزاد کشمیر نے وضاحت کی کہ کشمیر کا مسئلہ علیحدگی کا نہیں بلکہ حق خود ارادیت کا ہے ۔ جو گزشتہ 70 سا ل سے اقوام متحدہ کے ایجنڈے پر موجود ہے ۔ اور سلامتی کونسل نے اپنی قرار دادوں کے ذریعے مسئلہ کشمیر کا منصفانہ حل تجویز کر رکھا ہے ۔ پاکستان اور بھارت نے سلامتی کونسل کی ان قرار دادوں کو تسلیم کرتے ہوئے کشمیریوں کو استصواب رائے کا حق دینے کا وعدہ کر رکھا ہے ۔ پاکستان اس سلسلے میں شروع دن سے تیار ہے ۔ لیکن بھارت 70 سال سے وعدہ پورا کرنے سے انکاری اور کشمیریوں کو خاموش کرنے کے لیے ظلم و جبر کے نئے ہتھکنڈے استعمال کر رہا ہے ۔ سردار مسعود خان نے کہا کہ بھارت نے کشمیر کے ایک بڑے حصے پر غیر قانونی قبضہ کر رکھا ہے جسے عالمی برادری نے بھی تسلیم نہیں کیا ۔ کشمیری عوام 70 سال سے اس قبضے کے خلاف جدوجہد کر رہے ہیں۔ صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ متحدہ اور مضبوط سپین یورپی یونین اور یورپی دنیا میں اہم کردار ادا کرے گا ۔ بعد ازاں صدر سردار مسعود خان نے یورپ پاکستان فرینڈز شپ فیڈریشن کے زیر اہتمام تقریب سے خطاب کیا ۔ جس میں کتلونیا پارلیمنٹ کے متعدد ارکان اور مقامی سیاستدانوں اور پاکستان و کشمیر کمیونٹی کے نمائندہ افراد نے شرکت کی ۔ صدر آزاد کشمیر نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوے مسئلہ کشمیر ، مقبوضہ کشمیر کی صورتحال آزاد کشمیر حکومت کی ترجیحات اور تعمیر و ترقی کے لیے کئے گئے اقدامات پر تفصیلی روشنی ڈالی ۔ صدر آزاد کشمیر سپین میں موجودپاکستان اور کشمیری تاجروں اور سر مایہ کاروں سے کہا کہ وہ آزاد کشمیر میں �آ کر سرمایہ کاری کریں۔ سی پیک میں شامل ہونے کے بعد آزاد ریاست میں سر مایہ کاری کے شاندار مواقع پیدا ہوئے ہیں۔ دریں اثناء صدر سردار مسعود خان نے کشمیر کمیونتی کے زیر اہتمام منعقدہ کشمیر کانفرنس سے بھی خطاب کیا ۔ کانفرنس میں بہت بڑی تعداد میں کشمیری اور پاکستانی کمیونٹی نے شرکت کی ۔ کانفرنس سے کتلونیا کی حکرمان اور اپوزیشن جماعتوں کے نمائدگان بھی مو جود تھے ۔ صدر آزاد کشمیر نے کمیونٹی کے رہنماؤں پر زور دیا کہ وہ مقامی سیاستدانوں سے تعلقات کو مسئلہ کشمیر کے حل اور پاکستان مفاادت کے تحفظ کے لیے بروئے کار لائیں۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کتلونیا کی خاتون سیاستدان اریکا تورلے گارسیا نے کہا کہ سپین میں انسانی حقوق کے علمبردار ادارے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی کا معاملہ متعلقہ عالمی اداروں سے اٹھائیں گے