انفارمیشن گروپ اور ریاستی میڈیا کی ذمہ داری ہے کہ وہ ریاست کے تشخص اور بیانیے کو مثبت انداز میں آگے بڑھائیں ، آئی ایس اے

 
0
391

اسلام آباد جنوری 03 (ٹی این ایس): وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فوادحسین نے کہا ہے کہ انفارمیشن گروپ اور ریاستی میڈیا کی ذمہ داری ہے کہ وہ ریاست کے تشخص اور بیانیے کو مثبت انداز میں آگے بڑھائے ،انفارمیشن سروس اکیڈمی ، ریڈیو اورپی ٹی وی کی اکیڈمی کو ضم کر کے پاکستان کی پہلی سٹیٹ آف آرٹ میڈیا یونیورسٹی بنائی جارہی ہے ،60کی دہائی میں پاکستان خود ریڈیو ٹرانسمیٹر بنانے والا ملک تھا ،اب ہماری کوشش ہے کہ ہماری نوجوان نسل میڈیا ٹیکنالوجیز، پرفارمنگ آرٹ ، تخلیقی تحریر ، فلم اورڈرامے بنانے کا حصہ بنے ،اس کے لئے حکومت اور وزارت اطلاعات بھر پور مواقع فراہم کرے گی،امپورٹڈ ڈراموں اور اشتہارات پر ٹیکس عائد کررہے ہیں، ففتھ جنریشن ہائبرڈ وار سے نمٹنے کے لئے ریاستی میڈیا کی استعداد کار میں اضافہ ناگزیر ہے ،ریاستی میڈیا کا ازسر جائزہ اور اے پی پی کو ڈیجیٹیل میڈیا پر منتقل کیا جارہا ہے ،انٹر نیٹ کی تیز ہوتی رفتار سے میڈیا میں بھی جدت آرہی ہے آنے والے وقت میں ڈیجٹیل پر انحصار بڑھے گا ،آنے ولا وقت آئیڈیاز کا دور ہے، انفارمیشن گروپ اور میڈیا کا دارومدار بھی آئیڈیاز پر ہی ہوگا۔وہ جمعرات کو انفارمیشن سروسز اکیڈمی میں 35 ویں سپیشلائزڈ ٹریننگ کورس کے شرکاء کی پاسنگ آئوٹ تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔سیکرٹری وزارت اطلاعات و نشریات شفقت جلیل ،انفارمیشن گروپ کے سینئر افسران ظہور برلاس ، ایم ڈی اے پی پی قمر اللہ چوہدری ، چیف انفارمیشن کمشنر محمد اعظم سمیت وزارت اطلاعات و نشریات کے دیگر افسران بھی موجود تھے۔وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چو ہدری فواد حسین نے انفارمشین گروپ میں شامل ہونے اور سپیشلائزڈ تربیتی کورس کی تکمیل پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت نے انفارمیشن گروپ کو اس کا جائز مقام دلایا ہے ، جس طرح دنیا آگے بڑھ رہی ہے آنے والے وقتوں میں انفارمشین گروپ تما م گروپس پر ٹیک اوور کر لے گا۔انہوں نے کہا کہ پچھلے ادوار ماضی فزیکل طاقت ، کائنیٹک وار اورایٹم بم کا دور تھا اب آنے والا دور آئیڈیاز کا دور ہے۔انہوں نے کہا کہ میڈیا کی موجودہ صورتحال کی وجہ ہے کہ گذشتہ 10سال کے دوران ہمیں جس سمت دیکھنے اور کام کرنے کی ضرورت تھی ہم نے اس پر کام نہیں کیا ، میڈیا حکومتی اشتہارات پر نہیں چل سکتا، حکومت کے مفاد سے بالاتر ہو کر اشتہارت نہیں دے سکتے کیونکہ اشتہارات میں عوام کے ٹیکس کا پیسے کا استعمال ہوتا ہے ، پی ٹی آئی حکومت ایک ایک پیسہ جائز طریقے اور ضرورت کے مطابق استعمال کو یقینی بنارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ معاشی ترقی کے ساتھ میڈیا کی ترقی منسلک ہے ،پنجاب حکومت نے بسنت منانے کی بات کی تو ایک مخصوص میڈیا نے اس کے خلاف مہم شروع کر دی ،جب ایسی سرگرمیاں ہوں گی تو اس میں معاشی سرگرمیاں بھی شامل ہوںگی ، میڈیا کی ترقی کے لئے معاشی مفادات کے ساتھ میڈیا کے مفادات کو منسلک کرنا ناگزیر ہوچکا ہے۔انہوں نے کہا کہ ریاستی میڈیا کی استعداد کار بڑھانے کے لئے اقدامات اٹھا رہے ہیں،موجودہ حکومت ریاستی میڈیا پر کسی بھی قسم کی سنسر شپ پر یقین نہیں رکھتی اسی لئے حکومت بننے کے فورا بعد ریاستی میڈیا پر سنسر شپ ختم کردی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ انفارمیشن سروسز اکیڈمی ،ریڈیو اکیڈمی اور پی ٹی وی اکیڈمی کو یکجا کر کے ایک سٹیٹ آف آرٹ پاکستان میڈیا یونیورسٹی بنارہے ہیں ،اس یونیورسٹی کے دو سکول بھی ہوںگے ،ریسرچ اور ٹیکنالوجی کے بھی الگ الگ شعبے ہوںگے ، جس طرح 60کی دہائی میں ریڈیو ٹرانسمیٹر پاکستان خود بناسکتا تھا اسی طرح میڈیا سے متعلق آلات بنانے میں خودانحصارہونا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ وہ ترکی اور دیگر ممالک کے ڈراموں اور فلموں پر 100فیصد پابندی کے حق میں نہیں ہیں، یہ ممالک مہنگی ترین فلیمیں اور ڈرامے بناتے ہیںاسی چیز کو مد نظر رکھتے ہوئے غیر ملکی ڈراموں اور اشتہارات پر ٹیکس عائد کرنے کے حوالے سے کام کیا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ مستقبل میں جھانکنے کی صلاحیت رکھنے والے کبھی بھی ناکام نہیں ہوتے، ہمیں بھی جدید ٹیکنالوجیز پر سکلز ڈویلپمنٹ پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔سیکرٹری وزارت اطلاعات و نشریات شفقت جلیل نے کہا کہ موجودہ حکومت پیشہ وارانہ مہارت کو آگے لیکر جانے کے لئے پرعزم ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیر اطلاعات چوہدری فواد حسین کی ذاتی کاوشوں کی بدولت پاکستان میڈیا یونیورسٹی کے قیام پر تیزی سے کام ہورہا ہے۔انہوں نے کہا کہ تعلیم یافتہ اور باصلاحیت انفارمیشن افسران بہتر انداز میں اپنی ذمہ داریاں ادا کررہے ہیں ،انفارمیشن افسران کی بیرون ممالک میں تعیناتیوں کا عمل بھی دوبارہ شروع ہوچکا ہے جو کہ خوش آئندہ ہے۔انہوں نے کہا کہ انفارمیشن افسران درپیش چیلنجز نبرد آزما ہونے کے لئے اپنی تمام تر صلاحیتیں بروئے کار لائیں ،آج پاس آئوٹ ہونے والے انفارمیشن افسران ہمارا روشن مستقبل ہیں۔ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل انفارمیشن سروسز اکیڈمی ثریا جمال نے کہا کہ انفارمیشن سروسز اکیڈمی میں انفارمیشن گروپ کے افسران کی تربیت کے لئے مختلف سپیشلائزڈ کورسز کرائے جاتے ہیں جس کا مقصد انفارمیشن گروپ کے افسران کو میڈیا کی جدت ،ٹیکنالوجیز اور چیلنیجز سے نمٹنے کے لئے تیار کرنا ہے۔انہوں نے بتایا کہ 35ویں سپشلائزڈ تربیتی کورس میں 7 پروبیشنرز نے حصہ لیا۔وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے کورس میں حصہ لینے والے شاہد حبیب ،محمد عمر فاران ، ردا فاطمہ ، لالہ رخ ،عیشا امتیاز ،سارہ ملک اور مریم خان میں سرٹیفکیٹس تقسیم کیے۔ان تمام پروبیشنرز کووزارت اطلاعات و نشریات کے ذیلی اداروں پی آئی ڈی ،ای پی ونگ اور ای وی ونگ میں تعینات کر دیا گیا ہے۔