, نصرت سحر عباسی صوبائی وزیرتیمور تالپور کی جانب سے دیئے جانے والے طعنے ’ان کے شوہر کو نوکری بھی پیپلز پارٹی نے دی‘ پر بھڑک اٹھیں , بکواس بند کرو، میں تمہیںابھی سبق سکھاتی ہوں، خاتون رکن اسمبلی تیمور تالپور کو مارنے کیلئے ان کی جانب لپکیں ،بڑی مشکل سے قابو کیا گیا
کراچی فروری 11 (ٹی این ایس): سندھ اسمبلی کے اجلاس کے دوران پیر کو جی ڈی اے کی خاتون رکن نصرت سحر عباسی اور پیپلز پارٹی کے تیمور تالپور کے درمیان جھڑپ کے بعد سخت ہنگامہ آرائی شروع ہوگئی اور اپوزیشن نے احتجاجا ایوان سے واک آئوٹ کرگئی،نصرت سحر عباسی صوبائی وزیرتیمور تالپور کی جانب سے دیئے جانے والے اس طعنے پر بھڑک اٹھی تھیں کہ ان کے شوہر کو نوکری بھی پیپلز پارٹی نے دی ہے،نصرت سحر عباسی اور تیمور تالپور کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا ، جی ڈی اے کی خاتون رکن نے صوبائی وزیر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ بکواس بند کرو، میں تمہیںابھی سبق سکھاتی ہوں، نصرت سحر عباسی پی پی کے تیمور تالپور کو مارنے کے لئے ان کی جانب بھی لپکیں لیکن انہیں بڑی مشکل سے قابو کیا گیا۔اپوزیشن کے ارکان بھی نصرت سحر عباسی کی حمایت میں احتجاج کے لئے اپنی نشستوں سے اٹھ کھڑے ہوئے جس سے پورے ایوان میں ہنگامہ اور شور شرابہ شروع ہوگیا۔اپوزیشن ارکان نے اسپیکر کے ڈائس کے سامنے جمع ہوکر احتجاج بھی کیا۔نصرت سحر عباسی اور تیمور تالپور کے درمیان تلخی اس وقت پید ا ہوئی جب وقفہ سوالات کے دوران نصرت سحر عباسی نے کوئی سوال پوچھنا چاہا لیکن صوبائی وزیر کے جواب سے وہ مطمئن نہ ہوئیں تو انہوں نے کہا کہ میں نے سوال کچھ پوچھا تھاجواب کچھ آرہا ہے ۔انہوں نے ڈپٹی اسپیکر ریحانہ لغاری سے شکوہ کیا کہ آپ صرف وزراکو فیور کررہی ہیں لیکن ہمیں نہیں،انہوں نے اس امر کی نشاندہی بھی کی کہ وزیر توانائی کے ساتھ کچھ فالتو لوگ بیٹھے بیٹھے ہیں جو انکو ڈسٹرب کررہے ہیں۔ کارروائی کے دوران امتیاز شیخ نے نصرت سحر سے کہا کہ حکومت آپ کو اور ایوان کے دوسرے ساتھیوں کو بھی فیور دے سکتی ہے جس پر انہوں نے کہا کہ آپ کی فیور سے اللہ معاف کرے آپ اپنے لوگوں کو ہی فیور کریں اس دوران نصرت سحر کی امتیاز شیخ سے بھی نوک جھونک ہوتی رہی۔ڈپٹی اسپیکر نے طنزیہ لہجے میں کہا کہ آپ بہت طاقتور ہیں نصرت صاحبہ میں آپ سے شکست تسلیم کرتی ہوں ۔اس موقع پرنصرت سحر عباسی تیمور تالپور کے درمیان نوک جھونک شروع ہوگئی اور انہوں نے غصے میں آکر نصرت سحر سے کہا کہ آپ کے شوہر کو نوکری بھی پیپلزپارٹی نے دی ہے۔جس پر نصرت سحر عباسی بھڑ ک اٹھیں انہوں نے تیمور تالپور سے کہا کہ بکواس بند کرو، میرے شوہر کو میرٹ کی بنیاد پر نوکری ملی تھی۔اس موقع پر ڈپٹی اسپیکر نے ان کا مائیک بند کرادیا تاہم انہوں نے بند مائیک کے باوجود اشتعال کے عالم میں شور شرابہ شروع کردیا اور اپوزیشن کے دوسرے ارکان بھی احتجاج کے لئے اپنی نشستوں سے اٹھ کر کھڑے ہوئے اور انہوں نے اسپیکر کے نشست کے سامنے جاکر بھی احتجاج شروع کردیا۔اس موقع پر ایوان میں سخت شور شرابے اور ہنگامہ آرائی کے باعث کان پڑی آواز نہیں سنائی دیتی تھی ۔بعد میںتیمور تالپور کے رویہ کے خلاف اپوزیشن ارکان نے ایوان کی کارروائی کا بائیکاٹ کردیا۔ہنگامہ آرائی کے موقع پر سندھ اسمبلی میں پیر کو پہلی مرتبہ سنسر شپ کی نئی مثال قائم کردی گئی ۔ اسمبلی کے عملے نے نجی ٹی وی چینلوں کو ایوان میں احتجاج کی فوٹیجز کی فیڈ نہیں دی۔ ایوان میں ہنگامہ آرائی کے دوران اسمبلی کا کیمرہ نصرت سحر عباسی اور اپوزیشن کے دیگر کے بجائے ڈپٹی اسپیکر پر رکھا گیا۔ احتجاج کے دوران اسمبلی کارروائی کو نہیں دکھایا گیا۔













