نوجوت سنگھ سدھو بھارتی اسمبلی میں پاکستان کی حمایت میں ڈٹ گئے

 
0
580

بھارتی ریاست پنجاب کی اسمبلی میں نوجوت سنگھ سدھو کے ساتھیوں کا پاکستان مخالف نعرے لگانے کے مطالبے پر سدھو کا صاف انکار

نئی دہلی فروری 20 (ٹی این ایس): بھارتی پنجاب کے وزیر اور سابق بھارتی کرکٹر نوجوت سنگھ سدھو بھارتی اسمبلی میں پاکستان کی حمایت پر ڈٹ گئے۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ بھارتی پنجاب کی صوبائی اسمبلی میں معروف بھارتی سیاستدان اور سابق کرکٹر نوجوت سنگھ سدھو پاکستان مخالف سیاستدانوں کے خلاف ڈٹ گئے۔بھارتی ریاست پنجاب کی اسمبلی نوجوت سنگھ سدھو کے ساتھیوں نے ان سے پاکستان مخلاف نعرے لگانے کا مطالبہ کیا۔تاہم سدھو نے ان کی تمام کوششوں پر پانی پھیر دیا۔بھارتی جنتا پارٹی سے تعلق رکھنے والے ممبران اسمبلی کے مطالبے کے جواب میں سدھو کا کہنا تھا کہ ان کی لڑائی میں امن دشمنوں سے ہے،بے گناہوں سے نہیں ہے۔اجلاس میں پاکستان کی مخالفت کرنے والے ممبران اسمبلی نے انہتائی نازیبا زبان استعمال کی تاہم نوجوت سنگھ سدھو ڈٹے رہے اور پاکستان مخالف بیان نہیں دیا۔اسی حوالے سے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سدھو کا کہنا تھا کہ ان کی لڑائی ایسے عناصر سے ہے جو مسئلہ کشمیر کے حل میں رکاوٹ ہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ لڑائی امن کے دشمنوں سے ہونی چاہئیے بے گناہوں سے نہیں۔جب کہ دوسری جانب پلوامہ میں مقبوضہ کشمیر کی تاریخ میں بھارتی فوج پر ہونے والے سب سے بڑے حملے کے بعد ایک بھارتی سکھ فوجی جرنیل نے دھمکی دی تھی کہ بھارتی فوج کی سکھ بریگیڈ اکیلے ہی پاکستان پر قبضہ کر سکتی ہے۔بھارتی فوج کی ایسی مضحکہ خیز دھمکیوں پر خود بھارت کی سکھ برادری کی جانب سے بھرپور ردعمل دیا گیا۔ بھارت کی سکھ برادری کے بڑوں نے پاکستان پر حملے کی صورت میں بھارتی فوج کا ساتھ نہ دینے کا اعلان کیا۔ بھارت کی سکھ برادری کی جانب سے کہا گیا  کہ بھارتی سرکاری جنگی جنون میں مبتلا ہو کر پاکستان کے ساتھ جنگ کرنا چاہتی ہے تو جنگ میں سکھوں کی بجائے شدت پسند ہندوں کو جھونکے۔ سکھ ایسی جنگ کا حصہ نہیں بنیں گے۔ ہندوستانی حکومت پاکستان پر الزامات لگانے کی بجائے سکھوں پر کیے جانے والے مظالم بند کرے۔ بھارت کی سکھ برادری کی جانب سے یہ بھی اعلان کیا گیا ہے کہ مودی سرکار نے سکھوں پر مظالم بند نہ کیے تو پھر سکھ برادری خالصتان بنا کر رہے گی۔