سعودی عرب نے پلوامہ حملے پر بھارت کے شدید دباو کے باوجود پاکستان کی مذمت کرنے سے صاف انکار کر دیا

 
0
453

ابھی کوئی ثبوت سامنے ہی نہیں آیا تو کیسے پاکستان کی مذمت کریں: سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر کا بھارتی میڈیا اور حکومت کو منہ توڑ جواب

نئی دہلی فروری 20 (ٹی این ایس): سعودی عرب نے پلوامہ حملے پر بھارت کے شدید دباو کے باوجود پاکستان کی مذمت کرنے سے صاف انکار کر دیا، سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر نے بھارتی میڈیا اور حکومت کو منہ توڑ جواب دیتے ہوئے کہا کہ ابھی کوئی ثبوت سامنے ہی نہیں آیا تو کیسے پاکستان کی مذمت کریں۔ تفصیلات کے مطابق جنگی جنون میں مبتلا بھارت کو سعودی عرب نے شٹ اپ کال دے دی ہے۔سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے دورہ بھارت کے دوران بھارتی حکومت اور میڈیا کی جانب سے سعودی قیادت پر بھرپور دباو ڈالتے ہوئے ان سے پلوامہ حملے پر پاکستان کی مذمت کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔ تاہم سعودی قیادت نے جنگی جنون میں مبتلا بھارت کا مطالبہ قبول کرنے سے انکار کردیا۔ بھارت کے دورے پر موجود سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر نے بھارتی میڈیا اور حکومت کو منہ توڑ جواب دیتے ہوئے کہا کہ ابھی کوئی ثبوت سامنے ہی نہیں آیا تو کیسے پاکستان کی مذمت کریں۔بھارت اور سعودی عرب دونوں کو دہشتگردی کے واقعات پر تشویش ہے تاہم پلوامہ حملے سے متعلق ابھی کوئی ثبوت سامنے نہیں آیا تو کیسے پاکستان کی مذمت کریں۔ اس سے قبل سعودی ولی عہد کے  دورہ بھارت کو پاکستان کے خلاف استعمال کرنے کی تمام کوششیں ناکام ہو گئی ہیں۔بھارتی وزیراعظم اور سعودی ولی عہد کا مشترکہ اعلامیہ دیکھ کر بھارت میں صفِ ماتم بچھ گیا۔جس میں سعودی ولی عہد نے پاکستان کو پلوامہ حملے میں نشانہ بنانے کی تمام کوششیں ناکام بنا دیں۔بھارت پر الزام تھوپنے والا بزدل بھارتی وزیراعظم سعودی ولی عہد کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں پاکستان کا نام لینے کی ہمت ہی نہ کر سکا۔مشترکہ اعلامیہ میں نہ تو جیش محمد کا ذکر کیا گیا اور نہ ہی مسعود اظہر کا کیا گیا۔پلوامہ حملے کا ذمہ دار تو دور کی بات حملے کی مذمت تک نہ کی گئی۔جس کے بعد بھارتی میڈیا کو آگ لگ گئی اور انہوں نے واویلا کرنا شروع کر دیا کہ سعودی شہزادے نے پاکستانی وزیراعظم کو تو اربوں ڈالر دئیے لیکن ہمارے حصے میں صرف باتیں آئیں۔واضح رہے کہ  گذشتہ روز بھی سعودی ولی عہد نے بھارت پہنچنے پر حقیقی معنوں میں پاکستانی سفیر ہونے کا عملی مظاہرہ کر دکھایا نئی دہلی ائیرپورٹ پہنچنے پر مودی نے استقبال کیا، تاہم محمد بن سلمان کی جانب سے زیادہ گرم جوشی دکھانے سے گریز کیا گیا۔مختصر یہ کہا جا سکتا ہے کہ سعودی ولی عہد کا بھارت کا دورہ بھارت کے لیے فائدہ مند ثابت نہیں ہو سکا۔