کراچی میں ہوٹل کا زہریلا کھانا کھانے سے5بچے زندگی کی بازی ہار گئے

 
0
544

والداہ تشویشناک حالت میں ہسپتال میں داخل‘کوئٹہ سے تعلق رکھنے والے خاندان نے صدر کے ایک ریسٹورنٹ سے بریانی منگوا کرکھائی

کراچی فروری 22 (ٹی این ایس): کراچی کے ایک ہوٹل سے زہریلا کھانا کھا کر 5 بچے جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیںجبکہ بچوں کی والدہ اور ایک عزیزہ ہسپتال میں زیر علاج ہیں. کوئٹہ سے آنے والی اس فیملی نے صدر کراچی میں واقع ایک ہوٹل سے کھانا کھایا تھا،جس کے بعد طبیعت خراب ہونے پر انہیں کراچی کے نجی ہسپتال منتقل کیا گیا. جہاں پانچوں بچے جانبر نہیں ہو سکے تاہم ان کی والدہ 28سالہ بینا اور پھوپھو زیر علاج ہیں، بچوں کی والدہ کی حالت انتہائی تشویشناک ہے.جاں بحق ہونے والے بچوں کی عمریں ڈیڑھ سال سے 9 سال تک ہیں جن میں ڈیڑھ سالہ عبد العلی، 4 سالہ عزیز فیصل، 6 سالہ عالیہ، 7 سالہ توحید اور 9 سالہ سلویٰ شامل ہیں. ایس پی گلشن اقبال طاہر نورانی کے مطابق ابتدائی تحقیقات میں بچوں کی موت کی وجہ فوڈ پوائزننگ لگتی ہے، متاثرہ فیملی نے صدر میں ایک ریسٹورنٹ سے کھانا کھایا تھا. انہوں نے بتایا کہ متاثرہ فیملی گزشتہ رات ساڑھے 11 بجے کوئٹہ سے کراچی پہنچی تھی،جس نے صدر میں ایک گیسٹ ہاﺅس میں قیام کیا.پولیس حکام کا کہنا ہے کہ متاثرہ فیملی نے باہر سے ایک ہوٹل سے گیسٹ ہاﺅس میں کھانا منگوایا تھا، جبکہ انہوں کوئٹہ سے کراچی آنے سے قبل خضدار میں بھی کھانا کھایا تھا. پولیس حکام نے یہ بھی بتایا کہ رات گئے 5 بچوں، ان کی والدہ اور پھوپھو کی طبیعت خراب ہو گئی، جس پر ان 7 افراد کو اسٹیڈیم روڈ پر واقع نجی ہسپتال منتقل کیا گیا. پولیس کے مطابق متاثرہ فیملی کے سربراہ کا نام فیصل زمان ہے جن کا تعلق کوئٹہ کے علاقے خانوزئی سے ہے، متاثرہ فیملی نے صدر کے علاقے میں پاسپورٹ آفس کے قریب واقع ریسٹورنٹ سے بریانی منگوا کرکھائی تھی جبکہ فیملی نے کل دوپہر کا کھانا خضدار میں کھایا.وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے زہریلا کھانا کھانے سے 5 بچوں کی ہلاکت کا نوٹس لیتے ہوئے سندھ فوڈ اتھارٹی سے رپورٹ طلب کرلی ہے، وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا ہے کہ متاثرہ خاندان کی ہر قسم کی مدد کی جائے، اس قسم کے واقعات ناقابل برداشت ہیں۔ مشیر اطلاعات سندھ مرتضی وہاب کا کہنا ہے کہ واقعے پر فوڈ اتھارٹی سے رپورٹ طلب کرلی ہے جب کہ ذمے داران کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی.دوسری جانب پولیس اور سندھ فوڈ اتھارٹی کی ٹیمیں ریسٹورنٹ پہنچ گئیں، جہاں ہوٹل کو سیل کرنے کے بعد ریسٹورنٹ سے کھانوں کے نمونے حاصل کرلیے گئے ہیں. واضح رہے کہ چند روز قبل بھی کراچی کے علاقے ڈیفنس فیز فور میں واقع ایک مہنگے ریسٹورنٹ سے کھانا کھانے کے بعد 2 بچوں اور والدہ کی طبیعت خراب ہوگئی تھی، بچوں اور ان کی والدہ کو نجی ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں بچے جانبرنہ ہوسکے اور دم توڑ گئے، ایک بچے کی عمر ڈیڑھ سال اور دوسرا 5 سال کا تھا. ریسٹورنٹ سے متعلقہ محکموں نے سالوں پرانا فریزشدہ گوشت اور دیگر اشیاءبرآمد کی تھیں مگر ریسٹورنٹ کے بااثر مالکان کی بجائے سندھ پولیس نے خانہ پری کے لیے چند ملازمین کو گرفتار کرکے مقدمہ درج کیا تھا.