لاہور جولائی19(ٹی این ایس ): جہیز کے خاتمے کیلئے قانون سازی کرنے اور سرکاری ہسپتالوں کے لیبر رومز میں موبائل فونز لیجانے ،مردوں بشمول سٹاف مردوں کے داخلے پر پابندی لگانے کے مطالبے پر مبنی 2قرارداد ،لاہور میں 4 بچوں کے باپ کو قتل کرنے کے خلاف توجہ دلاؤ نوٹس اور 2تحاریک التوائے کار پنجاب اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کروا دی گئیں ۔تحریک انصاف کی رکن پنجاب اسمبلی نبیلہ حاکم علی نے جہیز کے خاتمے کیلئے قانون سازی کرنے کی قرارداد جمع کروائی جس کے متن میں کہا گیا ہے کہ غیر ضروری نمود و نمائش کی ہمارے دین میں کوئی گنجائش نہیں ہے ۔جہیز کے خاتمے کیلئے سکول و کالجز میں خصوصی لکچرز کا اہتمام کیا جائے۔لہذا یہ ایوان حکومت پنجاب سے مطالبہ کرتا ہے کہ جہیز جیسی لعنت پر مکمل پابندی لگائی ائے اور اس حوالے سے قانون سازی کی جائے۔
تحریک انصاف کی رکن پنجاب اسمبلی سعدیہ سہیل رانا کی طرف سے جمع کرائی گئی قرارداد میں کہا گیا ہے کہ پنجاب کا یہ مقدس ایوان حکومت پنجاب سے مطالبہ کرتا ہے کہ سرکاری ہسپتالوں کے لیبر رومز میں موبائل فونز اور مردوں بشمول سٹاف مردوں کے داخلے پر پابندی لگائی جائے اور اس پر سختی سے عملدرآمد کروایا جائے مشاہدے میں آیا ہے کہ لیبر رومز میں خواتین کی تصویریں بنا کرسوشل میڈیا پر اپ لوڈ ہوئی ہیں لہذا پنجاب کا یہ مقدس ایوان حکومت پنجاب سے پُرزور مطالبہ کرتا ہے کہ ایسے واقعات کا سختی سے نوٹس لیا جائے اور واقعات میں ملوث افراد کو قرار واقعی سزا دی جائے تاکہ مستقبل میں ایسے واقعات رونما نہ ہوں۔جبکہ ڈپٹی اپوزیشن لیڈر محمد سبطین خان کی جانب سے لاہور کے علاقہ ہربنس پورہ میں 4 بچوں کے باپ کو قتل کرنے کے خلاف توجہ دلاؤ نوٹس جمع کروایا گیا جس میں کہا گیا ہے کہ کیا یہ درست ہے کہ ہربنس پورہ میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے 4 بچوں کے باپ کو قتل کر دیا؟،کیا اس واقعہ کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے اب تک تفتیش اور ملزمان کی گرفتاری میں کیا پیش رفت ہوئی ہے؟۔
دوسری جانب تحریک انصاف کے رکن اسمبلی ملک تیمور مسعود کی جانب سے ہسپتال انتظامیہ کی غفلت مریض اور میت ایک بستر پر لٹانے کے خلاف پنجاب اسمبلی میں تحریک التوا ء جمع کروائی گئی جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ حکومت فوری طور پر بیڈز کی کمی کا پورا کرے۔جبکہ اپوزیشن لیڈر میاں محمود الرشید کی جانب سے ایکسپریس ایلویٹڈ ہائی وے منصوبہ کے لیے سینکڑوں دکانیں اور گھر مسمار کرنے کے خلاف تحریک التواء جمع کروائی گئی جس میں کہا گیا ہے کہ حکومت نے مکینوں کو متبادل جگہ اور گھر فراہم نہ کر رہی،حکومت 25 لاکھ فی مرلہ والی آراضی کے 5 لاکھ 70 ہزار روپے دے کر ٹرخا رہی ہے،شہریوں نے اس حوالے سے سخت احتجاج کیا ہے۔ انہوں نے اعلیٰ حکام سے اس حوالے سے سخت نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔













