پاکستان کا ایک بار پھر کرتارپور راہداری پر مذاکرات منسوخ ہونے اور بھارت کے سیٹیلائٹ تجربے پرشدید تشویش کا اظہار

 
0
367

اسلام آباد اپریل 05 (ٹی این ایس): پاکستان نے ایک بار پھر کرتارپور راہداری پر مذاکرات منسوخ ہونے اور بھارت کے سیٹیلائٹ تجربے پرشدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ کو پاکستان بھارت کشیدگی خاتمے کیلئے کردار ادا کرنا چاہیے،کشمیریوں کی اخلاقی اور سفارتی حمایت جاری رکھیں گے، عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں جار ی بھارتی مظالم کا نوٹس لے ۔ جمعہ کوترجمان دفتر خارجہ نے ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے کہاکہ وزیر خارجہ اور امریکی ہم منصب کے درمیان فون پر گفتگو ہوئی۔
انہوںنے کہاکہ زلمے خلیل زاد کی دفتر خارجہ میں وزیر خارجہ سے ملاقات ہوئی ، زلمے خلیل زاد نے دوحہ مذاکرات کے حوالے سے آگاہ کیا ۔ انہوںنے کہاکہ دفتر خارجہ میں وفود کی سطح پر بھی مذاکرات ہوئے جس میں مختلف امور زیر آئے ۔ ترجمان نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی فوج نے دس معصوم کشمیریوں کو شہید کردیا ۔
انہوںنے کہاکہ ان کشمیری شہریوں کو مختلف علاقوں میں شہید کیا گیا ۔ انہوںنے کہاکہ عالمی برادری کے لیے ضروری ہے کہ بھارتی مظالم کا نوٹس لے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہاکہ پاکستان کو کرتار پور راہداری پر مذاکرات منسوخ ہونے پر افسوس ہے ۔ انہوںنے بتایاکہ پاکستان نے بھارتی ہائی کمشنر کو طلب کیا اور سیز فائر کی خلاف ورزی پر احتجاج کیا ہے ۔
ترجمان نے کہاکہ بھارتی فوج عام شہریوں کو نشانہ بنا رہی ہے ۔انہرںنے کہاکہ یورپی پارلیمنٹ کے ممبران نے بھارتی وزیر اعظم کو کشمیریوں پر کیے جانے والے مظالم پر خط لکھاہے۔ انہوںنے کہاکہ امریکہ کو پاکستان بھارت کشیدگی خاتمے کے لیے کردار ادا کرنا چاہیے۔ ایک سوال پر انہوںنے کہاکہ کرتارپور بات چیت پر بھارتی تحفظات غیرمناسب ہیں۔انہوںنے کہاکہ دنیا جانتی ہے کہ کرتارپور پور مذاکرات سے بھارت پیچھے ہٹا ہے۔
انہوںنے کہاکہ پاکستان کرتار پور مذاکرات میں سنجیدہ ہے۔انہوںنے کہاکہ تحفظات بھی ملاقات کرنے سے ہی دور اور زیر بحث آئیں گے انہوںنے کہاکہ کشمیریوں کی اخلاقی اور سفارتی حمایت جاری رکھیں گے۔ انہوںنے کہاکہ بھارت کے سیٹیلائٹ تجربے پر تحفظات ہیں۔ ترجمان نے کہاکہ کرتارپور راہداری کھولنے کے لیے بھارتی رضامندی بلاشبہ ضروری ہے۔انہوںنے کہاکہ کرتار پور راہداری نہ کھولی تو ذمہ دار یقینا بھارت ہوگا۔ ترجمان نے کہاکہ پاکستان کرتار پور کھولنے کے لیے پرعزم ہے۔