قومی احتساب بیورو لاہور کی ٹیم کاحمزہ شہباز کو گرفتار کرنے کے لیے ان کے گھر پر چھاپہ، حمزہ شہباز کے گارڈز کی جانب سے غنڈہ گردی کا مظاہرہ کیا گیا اور نیب ٹیم کو باقاعدہ زدوکوب کرنے کے ساتھ ساتھ انھیں جان سے مارنے کی دھمکیاں دی گئیں۔

 
0
526

لاہور اپریل 05 (ٹی این ایس): قومی احتساب بیورو لاہور کی ٹیم حمزہ شہباز کی آمدن سے زائد اثاثہ جات اور مبینہ منی لانڈرنگ کے کیس میں ٹھوس شواہد کی بنیاد پر گرفتاری کے لیے گئی تاہم حمزہ شہباز کے گارڈز کی جانب سے غنڈہ گردی کا مظاہرہ کیا گیا اور نیب ٹیم کو باقاعدہ زدوکوب اور نیب ٹیم کے بعض اہلکاروں کے کپڑے پھاڑنے کے علاوہ جان سے مارنے کی دھمکیاں دی گئیں۔ نیب حکام قانون کے مطابق ملزم حمزہ شہباز کی گرفتاری کے وارنٹ لے کر گئے تھے۔ سپریم کورٹ کی اس حوالے سے واضح ہدایات ہیں کہ نیب کو کسی ملزم کی گرفتاری کے لیے گرفتاری سے قبل آگاہ کرنا ضروری نہیں تاہم حمزہ شہباز کی جانب سے قانون کی صریح خلاف ورزی کی گئی ہے۔ نیب کی جانب سے اس بات کی وضاحت کی جاتی ہے کہ نیب ملزم حمزہ شہباز کی ٹھوس شواہد کی بنیاد اور سپریم کورٹ کی جانب سے قانون میں موجود گرفتاری کے اختیارات کے سلسلے میں تشریح کردہ حکم (Civil Petition No. 18 of 2017)
نیب بنام سید جلیل ارشد بتاریخ 19 مارچ 2019 کی روشنی میں گرفتار کیا جانا مقصود تھا۔ نیب کی جانب سے مزید وضاحت کی جاتی ہے کہ ایسے عناصر جنھوں نے نیب کی قانونی کاروائی اور کار سرکار میں جان بوجھ کر مداخلت کی ان کے خلاف قانون کے مطابق کاروائی کی جائے گی کیونکہ نیب قانون کے مطابق اپنے فرائض سر انجام دینے پر یقین رکھتا ہے۔