چئیرمین سینیٹ کو ہٹا کر پیپلز پارٹی کا چئیرمین بنایا جائے، ایوان بالا ہر صورت ہمارے ہاتھ میں رہنا چاہیئے، واز شریف نے اپنی سیاسی چال چل دی، آصف زرداری کو پیغام بھیج دیا

 
0
305

لاہور اپریل 09 (ٹی این ایس): چئیرمین سینیٹ کو ہٹا کر پیپلز پارٹی کا چئیرمین بنایا جائے، ایوان بالا ہر صورت ہمارے ہاتھ میں رہنا چاہیئے، نواز شریف نے اپنی سیاسی چال چل دی، آصف زرداری کو پیغام بھیج دیا، حکومت کیخلاف اپوزیشن کی مشترکہ تحریک میں شمولیت کیلئے پارٹی رہنماوں سے مشاورت کرنے کا فیصلہ۔ تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ ن کے قائد میاں محمد نواز شریف نے بذریعہ مولانا فضل الرحمان پیپلز پارٹی کے شریک چئیرمین آصف علی زرداری کو خصوصی پیغام بھیجا ہے۔

نواز شریف نے آصف زرداری کو بھیجے گئے پیغام میں پیش کش کی ہے کہ ن لیگ سینیٹ میں پیپلز پارٹی کا چئیرمین منتخب کروانے کیلئے تیار ہے۔ نواز شریف نے آصف زرداری کو بھیجے گئے پیغام میں مزید کہا ہے کہ ایوان بالا ہر صورت میں اپوزیشن جماعتوں کے ہاتھ میں رہنا چایئے۔ ایوان بالا حکومت کے ہاتھ میں نہیں جانا چاہیئے۔ ایوان بالا یعنی سینیٹ اگر اپوزیشن کے ہاتھ میں ہوگا تو تب ہی حکومت کو دباو میں رکھا جا سکے گا۔

حکومت اپوزیشن کی مرضی کے بنا کوئی قانون سازی نہیں کر پائے گی۔ نواز شریف نے آصف زرداری کو بھیجے گئے پیغام میں مزید کہا ہے کہ وہ حکومت کیخلاف اپوزیشن جماعتوں کی مشترکہ تحریک کا حصہ بننے کیلئے اپنی جماعت کے رہنماوں سے مشاورت کریں گے۔ مشاورت کے بعد اس حوالے سے جلد کوئی حتمی اعلان کیا جائے گا۔  دوسری جانب سربراہ جے یوآئی ف مولانا فضل الرحمن نے قائد ن لیگ اور سابق وزیراعظم نوازشریف سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نوازشریف سے ملاقات کوئی سیاسی ایجنڈا نہیں تھا، ملاقات میں نوازشریف سے ان کی خیریت دریافت کی، تاہم جب دو سیاستدان بیٹھیں گے تو سیاسی امور پر بھی بات کی جاتی ہے۔

مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ نوازشریف سے ملاقات میں سیاسی اور احتساب سے متعلق امور پر بات چیت کی گئی۔ فضل الرحمن نے کہا کہ ملک کی سیاسی صورتحال سنگین ہوگئی ہے، اپوزیشن کے ملین مارچ کی تیاری ہوگئی ہے، بس اپوزیشن جماعتوں کا ایک نکتے پر اکٹھا ہونا باقی ہے۔ ملک میں الیکشن جعلی ہوئے، حکومت کے لوگوں کی اکثریت جعلی ہے، ہمارا وزیراعظم بھی جعلی اور خلائی مخلوق سے آیا، بلکہ ہم پرمسلط کردہ وزیراعظم ہے۔

ایسے لوگ جو پاکستان کے نظریے، حالات اور معیشت سے واقفیت نہ رکھتے ہوں اور ملک کو ان کے حوالے کردیا جائے توپھر اندازہ لگائیں ملک کس طرف جائے گا؟ تمام سیاسی جماعتوں میں حکومتی پالیسیوں کے خلاف ایک قدر مشترک ہے، جلد آصف زرداری سے بھی ملاقات کروں گا۔ نوازشریف والے امور پر زرداری سے بھی بات کروں گا۔حکومت کے خلاف اپوزیشن جماعتوں میں ہم آہنگی ہونا بہت ضروری ہے۔