شہباز شریف بطور وزیراعلیٰ اپنے ساتھ 2 ہزار ساٹھ سکیورٹی گارڈز رکھتے تھے

 
0
369

لاہور اپریل 29 (ٹی این ایس): نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے ترجمان وزیراعلیٰ پنجاب ڈاکٹر شہباز گل نے کہا کہ شہباز شریف تو اپنے دور کے بادشاہ تھے ، ان کا جو دل کرتا تھا وہی کرتے تھے ۔ انہوں نے بتایا کہ بطور وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے ساتھ دو ہزار ساٹھ سکیورٹی گارڈز ہوتے تھے جو ان کی سکیورٹی پر مامور رہتے تھے۔ یہ صرف وہ گارڈز تھے جو ان کے ساتھ موجود رہتے تھے اس کے علاوہ ان کے اہل خانہ اور ان کے گھروں پر موجود سکیورٹی گارڈز الگ تھے۔
دو ہزار ساٹھ صرف اور صرف شہباز شریف کے گارڈز تھے۔ پروگرام میں بات کرتے ہوئے ڈاکٹر شہباز گل نے کہا کہ پنجاب کے پہلے آٹھ ماہ کے اقتدار میں میرے تجربے کے مطابق سب سے زیادہ شکایات ہمیں پولیس کے حوالے سے حاصل ہوئیں۔ پولیس میں جو لوگ ہیں ، وہ ہمارے ہی لوگ ہیں، یہ سمجھ سے باہر ہے کہ ان کے رویے ایسے کیوں ہو جاتے ہیں۔ سانحہ ساہیوال کا واقعہ ہی دیکھ لیں۔
ہماری حکومت نے متاثرین کا ساتھ دیا ،تحقیقات ہوئیں اور جے آئی ٹی میں بھی جو حقائق اور انکشافات آئے وہ سب کے سامنے رکھے گئے۔ میڈیا پر خبر چلی کہ جے آئی ٹی کی رپورٹ گیارہ منٹ لیٹ ہو گئی ، ہماری مرتبہ منٹ تک گنے گئے لیکن اللہ کا شکر ہے کہ ہم نے اپنا کام بخوبی انجام دیا۔ ہم نے جے آئی ٹی رپورٹ دی ، رپورٹ میں مجرم ٹھہرائے گئے لوگوں کو سزائیں دی گئیں۔
گذشتہ حکومتوں کے ساتھ وزیراعلیٰ پنجاب کا موازنہ کرنے پر ڈاکٹر شہباز گل نے کہا کہ جو لوگ گرجتے ہیں وہ برستے نہیں ہیں، وزیراعلیٰ پنجاب خاموش اور دھیمے رہ کر اپنا کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اب تک پنجاب میں کئے گئے فیصلوں پر اگر نظر دوڑائی جائے تو معلوم ہو گا کہ ہم نے کسی معاملے پر بھی کوئی آسان فیصلہ نہیں کیا ، ہم نے سخت فیصلے کیے اور ان پر عملدرآمد کو بھی یقینی بنایا۔
وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی تبدیلی سے متعلق بات کرتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ میرے اور عثمان بزدار کے لیڈر عمران خان ہیں، عمران خان بارہا کہہ چکے ہیں کہ عثمان بزدار ہی وزیراعلیٰ ہیں اور رہیں گے۔ میں عثمان بزدار کو قریب سے جانتا ہوں، جس دن عثمان بزدار کو خود لگا کہ وہ عمران خان کی توقعات پر پورا نہیں اُتر رہے وہ خود علیحدگی اختیار کر لیں گے۔