ہمارا مسقبل امن اور استحکام میں ہے، پاکستان افغان مفاہمتی عمل میں توقعات سے بھی زیادہ تعاون کر رہا ہے

 
0
448

اسلام آباد اپریل 30 (ٹی این ایس): وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ جنگ افغان مسئلے کا حل نہیں ،یہ مسلہ پر امن بات چیت کے ذریعے ہی حل کیا جاسکتا ہے۔پاکستان افغان مفاہمتی عمل میں توقعات سے بھی زیادہ تعاون کر رہا ہے لیکن اپنے مستقبل کے بارے فیصلہ بالاخر افغان عوام اور حکومت نے کرنا ہے۔منگل کو یہاں پاک افغان ٹریک ٹو سمینار کے موقع میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ جنگ افغان مسئلے کا حل نہیں ،یہ مسلہ سیاسی بات چیت کے زریعے ہی حل کیا جاسکتا ہے۔
اس وژن کو مدنظر رکھتے پاکستان افغان مفاہمتی عمل میں مکمل تعاون فراہم کر رہا ہے اور یہ تعاون جاری رکھیں گے۔لیکن اپنے مستقبل کے بارے فیصلہ بالاخر افغان عوام اور حکومت نے کرنا ہے۔ہم سہولت کار بن سکتے ہیں فیصلے نہیں کر سکتے۔انہوں نے کہا کہ ہماری خواہش ہے کہ افغانستان میں امن و استحکام ہو۔افغانستان میں امن ہوگا تو اس کے پاکستان کیلئے بھی بے پناہ فوائد ہیں۔
علاقائی روابط کی راہیں کھل جائیں گی۔تجارت شروع اور انرجی فلوہوگی تونئے راستے کھل جائیں گے۔ہم نے فیصلہ کرنا ہے کہ ماضی میں پھنسے رہنا ہے یا آگے بڑھنا ہے۔وزیر خارجہ نے کہا کہ ہمارا مسقبل امن اور استحکام میں ہے۔پاکستان افغان مفاہمتی عمل میں توقعات سے بھی زیادہ تعاون کر رہا ہے ۔پاکستان نے وہ کچھ کیا جو کسی کے خواب و خیال میں بھی نہیں تھا۔ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ چین میں منعقدہ بی آر آئی فورم کے موقع پر وزیر اعظم خان اور روس کے صدر ولادیمیر پوٹن کے درمیان کوئی طے شدہ پروگرام نہیں تھا۔ وزیراعظم عمران خان کی روس کے صدر سے عنقریب ملاقات ہونے والی ہے۔