لاہورہائیکورٹ میں لوکل گورنمنٹ ترامیمی ایکٹ 2019ء کی آئینی حیثیت کیخلاف درخواستوں پر لارجر بنچ بنانے کی سفارش

 
0
321

لاہور مئی 14 (ٹی این ایس): لاہور ہائیکورٹ میں لوکل گورنمنٹ ترامیمی ایکٹ 2019ء کی آئینی حیثیت کے خلاف درخواستوں پر چیف جسٹس سے لارجر بنچ بنانے کی سفارش کر دی گئی ۔ہائیکورٹ کے مسٹر جسٹس ماموں الرشید نے (ن) لیگ کے سابق ایم این اے دانیال عزیز اور رانا سکندر حیات کی درخواستوں پر اپنے چیمبرز میں سماعت کی ۔درخواستوں میں گورنر پنجاب ،سیکرٹری لوکل گورنمنٹ کو فریق بنایا گیا ہے ۔
درخواست میں پنجاب کے نئے بلدیاتی نظام پر اعتراضات اٹھائے گئے ہیں۔درخواست گزاروں نے موقف اپنایا کہ نئے بلدیاتی نظام کیلئے موجودہ اداروں کو تحلیل کر دیا جائے گا، عوام کے ووٹوں سے منتخب بلدیاتی اداروں کے نمائندوں کو ان کے عہدوں سے فارغ کرنا غیر قانونی ہے۔ عدالت سے استدعا ہے کہ بلدیاتی اداروں کے نمائندوں کو ان کی آئینی معیاد پوری کرنے کی اجازت دی جائے، حکومت پنجاب کے اس لوکل گورنمنٹ ترامیمی ایکٹ کو کالعدم قرار دیا جائے اور کیس کی اہمیت کے پیش نظر فل بنچ بنانے کا حکم دے ۔
ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل آصف چیمہ نے کہا کہ قانون سازی حکومت کا اختیار ہے درخواست ناقابل سماعت قرار دے کر مسترد کی جائے۔جسٹس مامون الرشید نے کہا کہ درخواستوں میں اہم اور قانونی نکات اٹھائے گئے ہیں جنکی تشریح کے لیے لارجر بنچ بنا یا جائے ۔عدالت نے اسی نوعیت کی تمام درخواستیں یکجا کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے چیف جسٹس سے لارجر بنچ بنانے کی سفارش کر دی ۔