ملک میں اسلامی صدارتی نظام کے نفاد کیلئے ریفرنڈم کروانے کیلئے سپریم کورٹ رجسٹری میں درخواست دائر

 
0
376

70 سالہ پارلیمانی نظام مکمل ناکام ہو چکا ،کرپشن اور منی لانڈرنگ میں سیاستدان اور بیوروکریٹس ملوث ہیں‘موقف
اسلام آباد مئی 14 (ٹی این ایس): ملک میں اسلامی صدارتی نظام کے نفاد کیلئے ریفرنڈم کروانے کیلئے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں درخواست دائر کر دی گئی ۔درخواست شہری سید محمد الیاس کی جانب سے دائر کی گئی جس میں صدر پاکستان، وزیر اعظم پاکستان ،وزرات قانون ،وزرات فنانس اور الیکشن کمیشن آف پاکستان کو فریق بنایا گیا ہے۔درخواست گزار نے موقف اپنایا ہے کہ ملک میں موجود 70 سالہ پارلیمانی نظام مکمل ناکام ہو چکا ہے،کرپشن اور منی لانڈرنگ میں سیاستدان اور بیوروکریٹس ملوث ہیں، پاکستان اندرون اور بیرون ملک قرضوں میں جوڑا ہوا ہے،آنے والے حکمران سابق حکمرانوں کو بلیک میل کرتے ہیں،سابق حکمرانوں کو مقدمات میں ملوث کر دیا جاتا ہے ،عدالتی نظام مکمل آزاد اور شفاف نہیں ہے،حکمران سب اچھا ہونے کی نوید دیکر عوام کو بیوقوف اور گمراہ کر رہے ہیں،اسلام میں موجودہ پارلیمانی نظام کی کوئی گنجائش نہیں ہے،موجودہ نظام فرسودہ اسلام اور شر یعت سے متصادم ہے ۔
درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ پاکستان میں اسلامی صدارتی نظام ملک کی اہم ترین ضرورت ہے ، عدالت اس نظام کو رائج کرنے کے لیے ریفرنڈم کروانے کا حکم دے اور کیس کی سماعت کے لیے فل بنچ تشکیل دیا جائے ۔