ماحولیاتی آلودگی کنٹرول کرنے کے لیے نئی ہاﺅسنگ سوسائٹیوں میں ہر گھر میں درخت لگوانے کا حکم

 
0
391

لاہور مئی 21 (ٹی این ایس): لاہور ہائی کورٹ نے ماحولیاتی آلودگی میں اضافے کنٹرول کرنے کے لیے نئی ہاﺅسنگ سوسائیٹیز میں گھر بنانے والے ہر شہری کیلئے دو درخت لگانا لازمی قرار دے دیاہے. تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس جواد حسن نے شیزار ذکا ایڈوووکیٹ کی درخواست پر سماعت کی، جس میں ماحولیاتی آلودگی میں اضافے کو کنٹرول کرنے کے لیے احکامات جاری کرنے کی استدعا کی گئی.
فاضل عدالت نے ہداہت کی کہ ہر ہاﺅسنگ سوسائٹی میں گھر بنانے والے شہری 2 درخت لگائے، یہ ملک کے مستقبل کا معاملہ ہے. یہ امر قابل ذکر ہے ”اردوپوائنٹ“کے ایڈیٹرمیاں ندیم نے چند ماہ قبل وزیراعظم ‘چیف جسٹس اور چاروں صوبوں کے وزراءاعلی سمیت اعلی حکام کو خط لکھ یہ تجویزدی تھی. عدالت نے ہدایت کی کہ درخت نہ لگانے والی ہاﺅسنگ سوسائٹی کا این او سی منسوخ کر دیا جائے اور اس کا نقشہ بھی منظور نہ کیا جائے جبکہ تمام فیکٹریوں کو ماحولیات کے تحفًط کے لیے اقدامات کرنے کا پابند بنایا جائے اقر اس حوالے سے پالیسی وضع کر کے پیش کی جائے.
محکمہ ماحولیات نے عدالت کو بتایا کہ پچھلے پانچ ماہ کے دوران ماحولیاتی قوانین کی خلاف ورزی پر اینٹوں کے بھٹوں اور فیکٹریوں کے خلاف کارروائی کی گئی. جس پر عدالت نے آئندہ سماعت پر تفصیلی رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا‘درخواست گزار نے بتایا پاکستان کے مختلف شہر دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں شمار ہو رہے لیکن متعلقہ محکمے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں، رہائشی علاقوں میں فیکٹریاں بنی ہوئی ہیں، جن کی وجہ سے سموگ پیدا ہوتی ہے اور مختلف بیماریاں پھیل رہی ہیں.
درخواست میں استدعا کی گئی کہ ماحولیاتی آلودگی کے تدراک کیلئے ٹھوس اور موثر اقدامات کرنے کے احکامات دیے جائیں اور درخت کاٹنے والوں کیخلاف کارروائی عمل میں لائی جائے. عدالت نے ہدایت کی کہ درخت نہ لگانے والی ہاوسنگ سوسائٹی کا این او سی منسوخ کر دیا جائے اور اس کا نقشہ بھی منظور نہ کیا جائے جبکہ تمام فیکٹریوں کو ماحولیات کے تحفًط کے لیے اقدامات کرنے کا پابند بنایا جائے اقر اس حوالے سے پالیسی وضع کر کے پیش کی جائے.