قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے وزیراعظم عمران خان کو الیکشن کمیشن کی سندھ اور بلوچستان سے نشستوں کیلئے 6 نام بھجوائے ہیں، ترجمان مسلم لیگ (ن)

 
0
346

اسلام آباد جون 11 (ٹی این ایس): مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے وزیراعظم عمران خان کو خط لکھا ہے جس میں انہوں نے الیکشن کمیشن کے ارکان کی نامزدگی پر براہ راست ملاقات اور رازداری پر مبنی بامعنی گفتگو کو آئینی تقاضا قرار دیا ہے۔ مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب کے مطابق قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے وزیراعظم عمران خان کو لکھے گئے خط میں الیکشن کمیشن کی سندھ اور بلوچستان سے نشستوں کیلئے اپنے 6 نام بھی بھجوائے ہیں۔
سندھ سے سابق صدر سندھ ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن خالد جاوید، سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس (ر) عبدالرسول میمن اور اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس (ر) نور الحق قریشی کے نام شامل ہیں جبکہ بلوچستان سے سابق ایڈووکیٹ جنرل صلاح الدین مینگل، محمد رئوف عطاء اور سینئر ایڈووکیٹ شاہ محمود جتوئی کے نام تجویز کئے گئے ہیں۔ خط میں کہا گیا ہے کہ نامزد کردہ افراد کی ساکھ برقرار رکھنے کیلئے رازداری سے بالمشافہ اور براہ راست بات چیت مناسب آئینی طریقہ کار ہے۔
خط میں کہا گیا ہے کہ ہمارے نامزد کردہ ایک فرد کا نام 11 مارچ 2019ء کو وزیر خارجہ کی طرف سے پہلے بھجوائے گئے خط میں بھی موجود ہے جبکہ اب آپ کے خط میں اسی نامزد کردہ شخصیت کو نااہل قراردیا گیا ہے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم کے نامزد کردہ افراد پر بھی اسی نوعیت کے الزام باآسانی لگائے جاسکتے ہیں لیکن ہم کسی کی پگڑی اچھالنے پر یقین نہیں رکھتے کیونکہ ایسی تہمت بازی سے کوئی مقصد حاصل نہیں ہوسکتا بلکہ اس طرح کے رویہ سے شخصیات کی حوصلہ شکنی ہوگی۔
خط میں کہا گیا ہے کہ عدالت عظمیٰ کے فیصلوں کی رہنمائی میں ہمیں آگے بڑھنا چاہئے، دستور اور سپریم کورٹ کی ہدایات کی روشنی میں براہ راست گفتگو کے ذریعے سنجیدہ، بامقصد اور مخلصانہ کوشش سے ہر فرد کی اہلیت جانچی جائے۔ انہوں نے کہا کہ آپ کے 6 مئی 2019ء کے خط سے مایوسی ہوئی ہے،7 اپریل کے خط میں میری پیش کردہ معروضات کو نظر انداز کیا گیا ہے۔