سی ڈی اے ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد میں شہر میں ترقیاتی سرگرمیوں کا جائزہ لینے کے لیے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کا انعقاد

 
0
325

اسلام آباد جون 22 (ٹی این ایس): اجلاس میں شہر کی بہتری اور مفادِ عامہ کے لیے شروع کیے گئے منصوبوں پر پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں وزیر اعظم کے معاونِ خصوصی برائے سی ڈی اے امور علی نواز اعوان، ممبر قومی اسمبلی اسد عمر، ممبر قومی اسمبلی راجہ خرم نواز، چیئرمین سی ڈی اے عامر علی احمد، ممبر انجینئرنگ، ڈائریکٹر جنرل ورکس، ڈائریکٹر جنرل سروسزاور دیگر متعلقہ شعبوں کے سربراہان نے شرکت کی۔
اجلاس کو اسلام آباد ایکسپریس وے سگنل فری کوریڈور پر کام کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ یہ منصوبہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے کیونکہ عوام الناس کوانتہائی دشواری کا سامان کرنا پڑتا ہے بالخصوص کورال چوک سے پی ڈبلیو ڈی تک ٹریفک جام روزانہ کا معمول ہے اس لیے اس منصوبے کی جلد از جلد تکمیل وقت کی اہم ضرورت ہے۔اجلاس کو بتایا گیا کہ کورال سے روات تک کے منصوبے کا ڈیزائن سی ڈی ڈبلیو پی (CDWP) نے منظوری کے بعد ایکنیک (ECNIC)سے منظوری کے لیے سفارش کی ہے۔ اجلاس نے فیصلہ کیا کہ منصوبے کی ایکنیک سے جلد منظوری کے لیے وزارت پلاننگ، ڈیویلپمنٹ اور ریفارمز سے خصوصی طور پر رابطہ کیا جائے گا۔اجلاس کو بتایا گیا کہ رواں سال PSDPکے تحت 500 ملین بجٹ اس منصوبے کے لیے مختص کیا گیا ہے۔ مختص کیے گئے بجٹ کو مدِ نظر رکھتے ہوئے اجلاس نے اسلام آباد ایکسپریس وے سگنل فری کوریڈور منصوبے کی جلد تکمیل کے لیے مختلف آپشنز پر تفصیلی غور کیا۔ اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ پہلے مرحلے میں کورنگ دریا پر پُل تعمیر کیا جائے گا۔ اجلاس میں اس امر کو بھی زیر غور لایا گیا کہ اگر سیلف فنانسنگ کے تحت اس منصوبے پر کام کیا جا سکتا ہے تو اس پر بھی کام کیا جائے۔

اجلاس میں یہ امر زیر غور لایا گیا کہ اسلام آباد روز بروز بڑھ رہا ہے جس کی وجہ سے قبرستان کی سہولت میں توسیع وقت کی ضرورت ہے۔اجلاس میں سی ڈی اے کے پلاننگ ونگ کو ہدایت کی ہے کہ شہر کے مغربی حصہ میں قبرستان کے لیے 100 کنال اراضی کی نشاندہی کے بعد مختص کی جائے۔
اجلاس میں سی ڈی اے کے متعلقہ شعبے نے اسلام آباد کے شہری اور دیہی علاقوں میں روڈ کارپیٹنگ کے لیے ایک تفصیلی پلان پیش کیا۔ اس سلسلے میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ منتخب ممبران اس پلان پر غور کرنے کے بعد سی ڈی اے کو اپنی رائے سے آگاہ کریں گے۔
اجلاس میں اس بات پر بھی تبادلہ خیا کیا گیا کہ شہر میں پانی کی دستیابی،پارکس کی بحالی اور روڈ فرنیچر کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔ سی ڈی اے کے ڈپٹی فنانشل ایڈوائزر نے بتایا کہ گذشتہ سال ایم سی آئی کو اس مد میں فنڈز فراہم کیے گئے تھے جو تاحال انکے پاس ہیں۔ تاہم منتخب نمائندوں نے اس بات کی ضرورت پر زور دیا کہ وہ اس معاملے کو مجاز فورم پر اٹھائیں گے تاکہ سی ڈی اے کو اجازت دی جائے کہ وہ شہر کی موجودہ صورتحال کو بہتر کرنے کے لیے اضافی وسائل کو استعمال میں لائے۔
اجلاس میں فتح جھنگ روڈ کی توسیع پر تبادلہ خیال کیا گیا۔اجلاس کو بتایا گیا کہ مذکورہ روڈ کی توسیع نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے دائرہ کار میں آتی ہے۔