جولوگ 40 سال سے برسراقتدار رہے پہلے ان کا احتساب ضروری ہے، جاوید اقبال

 
0
331

اسلام آباد جولائی 04 (ٹی این ایس): چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے کہا ہے کہ سب سے پہلے ان لوگوں کا احتساب ضروری ہے جو 40 سال سے برسراقتدار رہے ہیں۔نانہوں نے کہا ہے کہ یب نے کبھی فیس نہیں دیکھی بلکہ ہمیشہ کیس کودیکھا ہے اور نہ ہی نیب کاکسی سے جائیدادکاتنازع نہیں ہے۔چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پروڈکشن آرڈرکے ذریعے جیل سے باہرآنے والے کہتے ہیں ان سے سیاسی انتقام لیاجارہاہے۔
نیب کسی قسم کے سیاسی انتقام پریقین نہیں رکھتا۔ انہوں نے یقین دلایا کہ نیب میں سیاسی انتقام کاسوال کبھی پیداہواہے نہ کبھی ہوگا۔ جاوید اقبال نے کہا کہ آپ سیاسی انتقام ثابت کردیں یاکوئی سیاسی ملاقات ثابت کردیں تو میں نیب چھوڑدوں گا۔ چیئرمین نیب نے مزید کہا کہ یہ نعرہ لگانابہت آسان ہے کہ نیب انتقامی کارروائیاں کررہا، اخبارمیں بہت بارپڑھاہے کہ نیب سیاسی انجینئرنگ کررہاہے لیکن پولیٹیکل انجینئرنگ کا تومطلب ہی مجھے اب پتہ چلا ہے۔
جاوید اقبال نے مزید کہا کہ 35 سال سے برسر اقتداررہنے والوں کاحساب پہلے ضروری ہے اس لیے ان کا پہلے احتساب کیا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ جو مہینوں سے برسراقتدارہیں انکا بھی احتساب ہورہاہے،تمام انکوائریوں کے ٹھوس شواہد موجود ہیں،انہوں نے کہا کہ نیب کیلئے سب برابرہیں چاہے وہ برسراقتدارہیں یانہیں۔جاویداقبال نے کہا کہ وائٹ کالرکرائم میں زیادہ محنت کی ضرورت ہے،لوگ تصوربھی نہیں کرسکتے تھے کہ ایسے لوگوں سے پوچھ گچھ ہوگی، شہادتیں موجودہونے کے بعدکیانیب آنکھیں بندکرلے گا؟انہوں نے کہا کہ وائٹ کالراورعام کرائم میں زمین آسمان کافرق ہے،کالر کرائم کے تانے بانے امریکالندن سے ملتے ہیں،جوکریگاوہ بھرے گایہ نیب کی بنیادی پالیسی ہے،چیئرمین نیب نے کہاکہ کسی بیوروکریٹ کی آج تک کوئی شکایت نہیں آئی،انہوں نے کہا کہ لوگوں کوزکام بھی ہوتوکہتے ہیں باہرسے علاج کراناہے،لوٹی رقوم کی واپسی کیلئے مزید اقدامات کرناہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے فیس نہیں کیس دیکھاہے،چیئرمین نیب نے کہا کہ 80 یا 90 کی دہائی میں موٹرسائیکل والوں کے آج دبئی میں ٹاورہیں،کروڑوں اوراربوں روپے کی منی لانڈرنگ کی گئی ہے،چندلوگوں کواکٹھاکر کے وی کانشان بنانے سے کوئی معصوم نہیں ہوجاتا،ہماراکام سزادینانہیں،شہادتیں عدالتوں کے سامنے رکھ دیتے ہیں،سزادیناعدالتوں کاکام ہے۔