پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کے ادوار حکومت میں ملک قرضوں کے بوجھ تلے دبا ہوا تھا،

 
0
254

اسلام آباد جولائی 09 (ٹی این ایس): وفاقی وزیر برائے وفاقی تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت شفقت محمود نے کہا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کے ادوار حکومت میں ملک قرضوں کے بوجھ تلے دبا ہوا تھا اور حکمران فضول خرچیوں میں مشغول تھے، آصف زرداری نے ایک ارب 42 کروڑ روپے اور نواز شریف نے ایک ارب 84 کروڑ روپے بیرونی دوروں پر خرچ کئے، وزیراعظم عمران خان کا دورہ امریکہ کم ترین خرچ کا حامل ہو گا۔
وہ منگل کو کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دے رہے تھے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ قرضوں کے بوجھ کے تلے دبے ملک میں سابق حکمرانوں کی جانب سے فضول خرچیوں اور شاہ خرچیوں کا سوچ کر ہی خوف آتا ہے، آصف علی زرداری نے اپنے دور صدارت میں 134 غیر ملکی دورے کئے اور وہ 257 دن ملک سے باہر رہے، ان دوروں پر ایک ارب 42 کروڑ روپے خرچ کئے گئے جبکہ اس دوران قرضوں پر قرضے لئے جا رہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ غریب ملک کے شاہانہ صدر نے اپنے دوروں میں 6 کروڑ روپے کی ٹپس دیں اور ساڑھے 45 کروڑ روپے کے تحفے تحائف تقسیم کئے، انہوں نے صرف دبئی کے 51 دورے کئے اور ان دوروں پر غریب عوام کے 10 کروڑ روپے خرچ کئے جبکہ ان کے 48 دورے ذاتی نوعیت کے تھے، انہوں نے 17 دورے برطانیہ کے کئے جن پر 32 کروڑ روپے خرچ ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف تقریباً چار سال وزیراعظم رہے، وہ اس عرصہ میں 262 دن بیرون ملک دوروں پر رہے جن پر ایک ارب چار کروڑ روپے خرچ کئے گئے، انہوں نے غریب اور مقروض ملک کے عوام کے تین کروڑ روپے صرف ٹپ کی صورت میں دیئے جبکہ 6 کروڑ روپے کے تحفے تحائف بانٹے۔
شفقت محمود نے کہا کہ نواز شریف نے لندن کے 24 دورے کئے جن پر 22 کروڑ 39 لاکھ روپے خرچ کئے، ان میں سے 20 دورے ذاتی نوعیت کے تھے۔ اسی طرح انہوں نے سعودی عرب کے بھی 12 دورے کئے جن پر 17 کروڑ روپے خرچ کئے گئے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کی جانب سے بیرونی دورہ کیلئے پی آئی اے کا خصوصی جہاز استعمال کرنے سے پی آئی اے کو پہنچنے والے نقصان کا بھی تخمینہ لگایا جا رہا ہے۔
پچھلے دونوں ادوار میں دیگر وزراء اعظم یوسف رضا گیلانی، راجہ پرویز اشرف اور شاہد خاقان عباسی کے دوروں کی تفصیلات بھی پیش کی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی دعوت پر امریکہ کا دورہ کریں گے، اس دورہ میں کم سے کم افراد ان کے ساتھ ہوں گے۔ اس دورہ میں وزیراعظم امریکہ میں پاکستانی سفیر کی رہائش گاہ پر قیام کریں گے جبکہ ان کا سٹاف فائیو سٹار کی بجائے تھری سٹار ہوٹل میں قیام کرے گا، اس کا مقصد اخراجات کی مد میں قومی خزانہ کی بچت کرنا ہے، یہ دورہ پاکستان کی تاریخ کا کم ترین خرچ کا حامل ہو گا۔