اسلام آباد اگست 06 (ٹی این ایس): چین نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے پر بھارت کے خلاف ایکشن لینے کا عندیہ دے دیا ہے۔ پاکستان میں چینی سفیر لی جیان زہاؤ نے اپنے تویٹر پیغامات میں بھارت کو خبردار کیا ہے کہ بھارت معاہدوں کی خلاف وزری نہ کرے ورنہ سرحد پر معاملات پیچیدہ ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے اپنے ایک ٹویٹر پیغام میں کہا کہ ’’ہندوستانی حکومت نے لداخ کو مرکزی خطے کے طور پر اعلان کیا ہے جہاں چین اور ہندوستان حدود کا مغربی سیکٹر ہے۔
اس حوالے سے سوال کیا جائے کہ ہماری رائے کیا ہے؟ تو جواب ہو گا کہ چین ہندوستان کی جانب سے چینی علاقے کو اپنے علاقے میں شامل کرنے کے خلاف ہے‘‘۔
1/3 Q: Indian government announced Ladakh as Union Territory, where there is western sector of China-India boundary. What's your comment?
A: China is opposed to India's inclusion of Chinese territory in western sector of China-India boundary into its administrative jurisdiction.— Lijian Zhao 赵立坚 (@zlj517) August 6, 2019
انہوں نے اپنے دوسرے ٹیوٹر پیغام میں کہا کہ ’’اس مستحکم اور مستقل پوزیشن میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی، بھارت نے حالیہ طور پہ اپنے اندرونی قانون میں تبدیلی کر کے چین کے علاقے کو اپنے قبضے میں لینے کی کوشش کی ہے‘‘۔
انہوں نے اپنے تیسرے پیغام میں کہا کہ ’’ہم ہندوستان کو کہتے ہیں کہ وہ حدود کے سوال سے متعلق الفاظ اور اعمال میں سمجھداری سے کام لیں، دونوں فریقوں کے مابین طے شدہ متعلقہ معاہدوں کی سختی سے پابندی کی جائے اور ایسی کوئی بھی حرکت کرنے سے گریز کریں جس سے سرحد کے حالات مزید پیچیدہ ہو سکتے ہیں‘‘۔
اس سے پہلے چینی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ مسئلہ کشمیر پر چین کا موقف بالکل واضح اور یکساں ہے، بھارت کی جانب سے لداخ کو وفاقی علاقہ قرار دینے کی سخت مخالفت کرتے ہیں، یہ اقدام ناقابل قبول ہے، بھارت چین کیساتھ سرحدی امور پر متعلقہ معاہدوں کی خلاف ورزی سے اجتناب کرے۔