ایل این جی کیس ، مسلم لیگ ن کے رہنما مفتاح اسماعیل کو گرفتار کر لیا گیا

 
0
388

اسلام آباد اگست 07 (ٹی این ایس): ایل این جی اسکینڈل میں مسلم لیگ ن کے رہنما مفتاح اسماعیل کو گرفتار کر لیا گیا ۔ تفصیلات کے مطابق ایل این جی کیس میں مسلم لیگ ن کے رہنما کی درخواست ضمانت مسترد ہوئی جس پر مفتاح اسماعیل کو احاطہ عدالت سے حراست میں لے لیا گیا ۔ یاد رہے کہ ایل این جی اسکینڈل میں سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی گرفتاری کے بعد نیب کی جانب سے سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کی گرفتاری کا بھی فیصلہ کیا گیا تھا جس کے تحت مفتاح اسماعیل کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے تھے۔
جس کے بعد مفتاح اسماعیل نے سندھ ہائیکورٹ سے ضمانت کے لیے رجوع کیا تھا۔ لیگی رہنما مفتاح اسماعیل کی جانب سے حفاظتی ضمانت کے لیے دائر درخواست میں مؤقف اختیار کیا تھا کہ نیب تحقیقات کا سامنا کرنے کو تیار ہوں، نیب کارروائی بدنیتی پر مبنی ہے، گرفتاری کا خدشہ ہے، حفاظتی ضمانت دی جائے۔ جس کے بعد مفتاح اسماعیل کو ضمانت دے دی گئی تھی تاہم آج مفتاح اسماعیل درخواست ضمانت لے کر جب عدالت پہنچے تو عدالت نے ان کی درخواست ضمانت کو خارج کر دیا جس کے بعد انہیں گرفتار کر لیا گیا۔
خیال رہے کہ ایل این جی اسکینڈل کیس میں سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی پہلے سے ہی نیب کی حراست میں ہیں۔ واضح رہے کہ مسلم لیگ ن کے دور حکومت میں اُس وقت کے وزیر پیٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے قطر کے ساتھ ایل این جی درآمد کرنے کا معاہدہ کیا تھا ، اس حوالے سے ان پرالزام عائد ہے کہ انہوں نے ایل این جی کی درآمد اور تقسیم کا 220 ارب روپے کا ٹھیکہ دیا جس میں وہ خود حصہ دار ہیں۔
نیب ذرائع کے مطابق سابق وزیر اعظم پاکستان شاہد خاقان عباسی کے دور میں قطر کے ساتھ مہنگے داموں کیے گئے ایل این جی کا معاہدے سے قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچا ۔ ایل این جی معاہدے کے تحت پہلے سال 2 لاکھ 72 ہزار ڈالر روزانہ ادا کیے جانا تھے جبکہ بقیہ 14 سال 2 لاکھ 30 ہزار ڈالر روزانہ ادا کرنے کا معاہدہ کیا گیا۔ نیب ذرائع نے بتایا کہ اینگرو کمپنی نے ٹرمینل 1 لاکھ 30 ہزارڈالر روزانہ کی بنیاد پر لے رکھاہے، پہلے سال کے لیے روزانہ 1 لاکھ 42 ہزار ڈالرکا نقصان ہوا۔
بقیہ 14 سال کے لیے روزانہ 1 لاکھ ڈالر کا نقصان ہو رہا ہے۔ ایل این جی ٹرمینل کا معاہدہ اینگرو کمپنی کے ساتھ 15سال کے لیے کیا گیا تھا۔ اس معاملے پر نیب نے تحقیقات کے بعد سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو گرفتار کیا جس کے بعد اب مفتاح اسماعیل کو بھی گرفتار کر لیا گیا ہے۔