لاہور اگست 20 (ٹی این ایس): پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کی کارکردگی، مختلف پروگرامز پر پیشرفت اور مستقبل کے منصوبوں کا تفصیلی جائزہ لیا گیا- سردار عثمان بزدار نے کہا کہ ہر شعبہ میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کے زیادہ سے زیادہ فروغ سے عوام کی زندگیو ں میں آسانیاں پیدا ہوں گی- انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ذریعے فرسودہ نظام کو جدت دی جائے گی- ای گورننس اور ای سروس ڈلیوری وقت کی ضرورت ہے۔ ای گورننس اور ای سروس ڈلیوری کے ذریعے نظام کو سہل بنایا جائے گا اور عوام کو سہولت ملے گی- وزیر اعلی شکایت سینٹر(0800-02345)پر آنے والی ہر شکایت کا فوری ازالہ کیا جائے۔ ارفع کریم ٹیکنالوجی پارک کے ساتھ ایک اور انفارمیشن ٹیکنالوجی پارک کے قیام کا فیصلہ۔ نئے انفارمیشن ٹیکنالوجی پارک کا سنگ بنیاد رواں برس کے آخر تک رکھا جائے گا- ٹورازم ایپ بھی متعارف کرانے کا فیصلہ- اس ایپ کے ذریعے سیاحتی مقامات کی تفصیلات اور دیگر معلومات دستیاب ہوں گی-

خدمت مراکز میں عوام کی سہولت کیلئے 12 مزید خدمات کا اضافہ کر دیا گیا ہے۔ پنجاب میں 10 خدمت مراکز میں 31سروسز عوام کو فراہم کی جا رہی ہیں۔ 27 اضلاع میں نئے خدمت مراکز کھولنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ پنجاب انوویٹ پروگرام کے تحت 9 ڈویژنز میں ریجنل ٹیک انکیوبیشن (Incubation) سنٹرزقائم کئے جائیں گے- عثمان بزدار۔ ای پیمنٹ گیٹ وے پروگرام ایک انقلابی اقدام ثابت ہو گا۔ شہری اس پروگرام کے تحت اپنے ٹیکس یا دیگر ادائیگیاں آن لائن ادا کر سکیں گے۔ آئی ٹی کے جدید سسٹم سے عوام کے ساتھ براہ راست رابطہ رکھوں گا۔ اس سے عوام کے مسائل کے حل میں بڑی مدد ملے گی- 9 ڈویژنز میں یہ جدید سسٹم انسٹال کر دیا گیا ہے۔ ترقیاتی منصوبوں کیلئے سمارٹ مانیٹرنگ کا نظام وضع کیا گیا ہے- ترقیاتی منصوبوں کی منصوبہ بندی، فنڈنگ اور ان پر عملدرآمد سمارٹ مانیٹرنگ نظام سے ممکن ہوگی- پنجاب کے 42 محکموں کے ملازمین کا ریکارڈ ڈیجیٹائز ڈ (Digitized)کیا جا رہا ہے – پنجاب کو آئی ٹی کا حب بنائیں گے – عثمان بزدار
انفارمیشن ٹیکنالوجی کے فروغ کیلئے ہر ممکن اقدام اٹھایا جائے گا- وزیراعلیٰ شکایت سیل میں 50 ہزار 626 شکایات موصول ہوئیں۔ وزیراعلیٰ کو بریفنگ 47 ہزار شکایات کا ازالہ کر دیا گیا۔ وزیراعلیٰ کو بریفنگ چیئرمین پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کی وزیراعلیٰ کو ادارے کی کارکردگی کے بارے میں بریفنگ- صوبائی وزیر ہائر ایجوکیشن و انفارمیشن ٹیکنالوجی یاسرہمایوں، چیئرمین منصوبہ بندی و ترقیات، سیکرٹری ہائر ایجوکیشن، پرنسپل سیکرٹری وزیر اعلی پنجاب، سیکرٹری خزانہ، چیئرمین پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ، سپیشل مانیٹرنگ یونٹ کے سربراہ اور متعلقہ حکام کی اجلاس میں شرکت-













