وزیرِاعظم عمران خان کی زیرصدارت فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی کارکردگی اور اصلاحات کے حوالے سے اجلاس

 
0
326

اسلام آباد ستمبر 05 (ٹی این ایس): وزیرِاعظم عمران خان نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) میں اصلاحات اور ادارے میں بدعنوانیوں کے خاتمہ کو حکومت کی اولین ترجیح قرار دیتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ عوام الناس اورکاروباری برادری کا اعتماد بحال کرنے کیلئے مارکیٹوں کا دورہ کرنے والی ایف بی آر کی تمام ٹیمیں کسی بھی شخصی ملاقات کا موقع پر ریکارڈ مرتب کرنا یقینی بنائیں۔
انہوں نے یہ ہدایت فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی کارکردگی اور ایف بی آر میں اصلاحات کے حوالہ سے جمعرات کو اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے دی۔ چیئرمین ایف بی آر نے وزیرِاعظم کو گذشتہ ایک سال کی کارکردگی اور اصلاحات کے حوالہ سے تفصیلی بریفنگ دی۔ وزیرِاعظم کو بتایا گیا کہ رواں مالی سال اگست تک 579 ارب روپے ریونیو اکٹھا کیا جا چکا ہے جوکہ پچھلے سال کے مقابلہ میں 14.65فیصد اضافہ ظاہر کرتا ہے۔
وزیرِاعظم کو بتایا گیا کہ رواں سال فائلرز کی تعداد میں 7 لاکھ 83 ہزار سے زائد افراد کا اضافہ ہوا ہے۔ وزیرِاعظم کو بتایا گیا کہ 2017ء میں یہ تعداد 1514817 تھی جو کہ اب 2561099 تک پہنچ گئی ہے۔ وزیرِاعظم کو بتایا گیا ڈومیسٹک ٹیکس وصولی میں 28 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ وزیراعظم کو عوام الناس کا ایف بی آر پر اعتماد بحال کرنے اور سہولت کاری کے ضمن میں اٹھائے جانے والے اقدامات پر بھی تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
وزیرِاعظم کو بتایا گیا کہ رجسٹریشن، ٹیکس سرٹیفیکیٹ کے اجراء، ٹیکس ریٹرن جمع کرانے اور آڈٹ سمیت تمام مراحل کو خودکار اور کمپیوٹرائزڈ کیا جا رہا ہے تاکہ اس سارے عمل میں ایف بی آر کے اہلکاروں سے شخصی طور پر رابطہ قائم کرنے کی ضرورت کو ختم کیا جا سکے۔ وزیراعظم کو بتایا گیا کہ عوام الناس کی سہولت کیلئے ایف بی آر کی جانب سے ’’معلومات‘‘ اور نادرا کی شراکت سے ’’سہولت‘‘ ویب پورٹل کا اجراء کر دیا گیا ہے تاکہ ہر شخص کو مختلف محکموں کی جانب سے ایف بی آر کو موصول شدہ مالی تفصیلات آن لائن اور آسانی سے میسر آ سکیں۔
وزیرِاعظم کو بتایا گیا کہ عوام الناس کی شکایات کے ازالہ کیلئے آن لائن نظام کو مزید مؤثر بنایا جا چکا ہے تاکہ ایف بی آر کے اہلکاروں سے متعلق شکایات کا فوری ازالہ کیا جا سکے۔ کاروبار میں سہولت فراہم کرنے کے حوالہ سے ایف بی آر کے اقدامات پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ گذشتہ سالوں سے زیر التواء 16ارب روپے کے ریفنڈ ز واپس کئے جا چکے ہیں جبکہ 17 ارب اس ماہ کے آخر تک جاری کئے جائیں گے۔
دکانداروں اور ریٹیلرز (پرچون) کیلئے ٹیکس سسٹم کو مزید آسان بنایا جا رہا ہے، ٹیکس گزراوں کی سہولت کیلئے ’’ٹیکس آسان‘‘ کے نام سے موبائل ایپ کا اجراء کر دیا گیا ہے۔ ٹیکس کے فارمز کا اردو میں ترجمہ کر دیا گیا ہے اور ایف بی آر کی ویب سائٹ کو بھی اردو میں بنانے پر کام کیا جا رہا ہے۔ اس کے علاوہ ایکٹیو ٹیکس گزاروں کی فہرست کو باقاعدگی سے اپ ڈیٹ کیا جاتا ہے تاکہ اس ضمن میں ٹیکس گزاروں کو کسی قسم کی دقت نہ ہو۔
تجارت میں سہولت کاری کے حوالہ سے اقدامات پر بتایا گیا کہ ’’برآمدات آسان‘‘ سکیم کے تحت برآمدات کو آسان بنایا جا رہا ہے، مختلف کسٹم سٹیشنوں پر سکینرز نصب کئے گئے ہیں، طورخم بارڈر پر کسٹم کی سہولت 24 گھنٹے فراہم کر دی گئی ہے، کرتارپورہ راہداری پر کسٹم آپریشنز آئندہ چند ہفتوں میں شروع کر دیئے جائیں گے۔ موبائل فونز کی سمگلنگ کی روک تھام کے حوالہ سے بتایا گیا کہ باہر سے لائے جانے والے تمام موبائل فونز کی آن لائن رجسٹریشن بڑے ہوائی اڈوں پر کرنسی ظاہر کرنے کے ضمن میں ’’کرنسی ڈیکلیئر سسٹم ‘‘ ا ور ایڈوانس پسنجرز انفارمیشن سسٹم اور عوام الناس میں سمگل شدہ اشیا کے حوالہ سے آگاہی فراہم کرنے کیلئے ایف بی آر کی ٹیموں کی جانب سے مختلف مارکیٹوں کا دورہ کیا جا رہا ہے۔
اس موقع پر وزیرِاعظم نے کہا کہ ایف بی آر میں اصلاحات اور ادارے میں بدعنوانیوں کا خاتمہ حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایف بی آر پر عوام الناس کے اعتماد کی بحالی سے ٹیکس نیٹ کو وسیع کرنے میں خاطر خواہ مدد ملے گی۔ وزیرِاعظم نے ہدایت کی کہ عوام الناس اورکاروباری برادری کا اعتماد بحال کرنے کیلئے ضروری ہے کہ مارکیٹوں کا دورہ کرنے والی ایف بی آر کی تمام ٹیمیں کسی بھی شخصی ملاقات کا موقع پرریکارڈ مرتب کرنا یقینی بنائیں۔