ڈی جی خان میں وزیراعلیٰ پنجاب کے اپنے علاقہ میں قانون شکنی کی تمام حدیں پار

 
0
318

ڈی جی خان ستبمر 24 (ٹی این ایس): ڈیرہ غازی خان کےعلاقہ کوہ سلیمان میں وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کے اپنے علاقہ میں قانون شکنی کی تمام حدیں پار کر دی گئیں۔ مبینہ چوروں کو چور ثابت کرنے کے لیے آگ سے دہکتے کوئلوں پرچلا دیا گیا۔ واقعہ میں بااثر شخصیات اور علاقہ کے وڈیروں سمیت بارڈر ملٹری پولیس کے اہلکاروں کے ملوث ہونے کا بھی انکشاف ہوا ہے۔ یہ واقعہ کھرڑ بزدار کے علاقہ میں پیش آیا جہاں چوروں کی چوری کو ثابت کرنے کے لیے انہیں دہکتے کوئلوں پر چلا دیا گیا ۔
چوروں کو صفائی پیش کرنے کے لیے دہکتے انگاروں پر چلانے کا فیصلہ وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کے قریبی ساتھی ملک تاج کے حکم پر سنایا گیا۔ اسلحہ چوری کا الزام پر قبائلی عمائدین اور پولیس کی موجودگی میں دو نوجوانوں گل زمان اور گل محمد کو آگ کے جلتے ہوئے کوئلوں پر چلایا گیا۔ رسم کے مطابق جو جل جائے گا، وہ چور ثابت ہو جائے گا۔ متاثرہ افراد کا کہنا ہے کہ کسی قانون یا پھر اسلامی دائرے میں کسی انسان کو خواہ مخواہ آگ میں نہیں چلایا جاسکتا ہے. اس طرح کا کوئی قانون بھی نہیں ہے اور قانونی جرم بھی ہے، قبائلی عمائدین نے مل کر زبردستی ہمیں آگ پر چلنے کو کہا اور زبردستی چور ثابت کردیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں علاقہ کے وڈیروں کی جانب سے دھمکیاں بھی دی جا رہی ہیں۔ متاثرہ افراد نے وزیراعظم عمران خان سے بااثر شخصیات کے خلاف کارروائی کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔ دوسری جانب اس واقعہ پر تنقید ہونے کے بعد ترجمان وزیراعلیٰ ہاؤس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ نوجوان کودہکتے کوئلوں پر چلانے کے واقعہ کا تعلق وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کے حلقے سے نہیں ہے اوراس ضمن میں بعض میڈیا پر نشر ہونے والی خبر میں حقائق کو مسخ کیا گیا ہے ۔
ترجمان کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے اس واقعہ کا سخت نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کا حکم دے دیا اور کمشنر ڈیرہ غازی خان ڈویژن اور آر پی او سے رپورٹ طلب کرلی ہے ۔ وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا ہے کہ جو بھی ذمہ دارہوا قانون اس کے خلاف حرکت میں آئے گا اوراس ضمن میں حقائق کو سامنے لایا جائے گا۔ترجمان نے مزید بتایا کہ ابتدائی رپورٹ کے مطابق واقعہ بلوچستان سے متصل سرحدی علاقے میں پیش آیا، تاہم اس ضمن میں مزید تحقیقات جاری ہیں۔