صاف کراچی مہم میں بزنس کمیونٹی کی مدد درکار ہے، مراد علی شاہ

 
0
330

کراچی ستمبر 28 (ٹی این ایس): وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ صاف کراچی مہم میں بزنس کمیونٹی کا تعاون درکار ہے، 30دن کے اندر کچرے کا بیک لاگ صاف کردیں گے، یہ مہم ایک ماہ تک محدود نہیں رہے گی شہر کی صفائی کے لیے مستقل نظام بنا رہے ہیں، کے فور منصوبے مکمل ہونے میں تاخیر ہوگی 180ملین گیلن کے ایک متبادل منصوبے پر کام کررہے ہیں۔ انہوں نے کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری(کاٹی) کے سالانہ عشایئے سے خطاب کرتے ہوئے ان خیالات کا اظہار کیا۔
تقریب سے کاٹی کے سرپرست اعلیٰ ایس ایم منیر، صدر دانش خان، چیئرمین کائٹ زبیر چھایا نے اظہار خیال کیا۔وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ گزشتہ تین برسوں میں کے ایم سی کو سالانہ 12 سے 14ارب روپے ترقیاتی کاموں کے لیے دیے جاتے ہیں اس کے باوجود شہر میں ترقیاتی کام حکومت سندھ کروا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کچرے کی صفائی کے ایم سی اور ضلعی انتظامیہ کی ہے، حال ہی میں وفاقی حکومت کے وزیر بھی اس کے لیے سرگرم ہوئے لیے لیکن کوئی سنجیدہ کوشش نہیں کی گئی۔
انہوں نے کہ جولائی میں اس بات کی منصوبہ بندی مکمل کرلی تھی کہ کراچی کے اضلاع کے ڈپٹی کمشنر اور سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کو متحرک کرے شہر میں پہلے سے موجود کچرا صاف کیا جائے گا اور اس مقصد کے لیے افرادی قوت اور مالی وسائل فراہم کردیے گئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ شہر بھر میں اس مقصد کے لیے 60سے زائد جی ٹی ایس بنائے گئے ہیں جہاں سے کچرا لینڈ فل سائٹ منتقل کردیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ یہ تاثر غلط ہے کہ پیپلز پارٹی شہری سندھ کو نظر انداز کرتی ہے، گزشتہ تین برسوں میں شہر میں ریکارڈ ترقیاتی کام کروائے گئے۔ وزیر اعلی کا کہنا تھا کہ وفاق کی جانب سے این ایف اسی ایواڑ کے اربوں روپے جاری نہ ہونے کی وجہ سے ترقیاتی کام متاثر ہورہے ہیں، اس لیے صوبائی حکومت نے 180ملین گیلن پانی کے لیے متبادل منصوبے پر کام شروع کردیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ صوبے مضبوط ہوں گے تو پاکستان مضبوط ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ ملکی معیشت کو سنگین مسائل درپیش ہیں، بزنس کمیونٹی کی حوصلہ افزائی ہونی چاہیے۔ قبل ازیں کاٹی کے سرپرست اعلیٰ ایس ایم منیر نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کی صاف کراچی مہم کے دوران شہر سے 1لاکھ 31ہزار ٹن کچرا اٹھایا جاچکا ہے جس پر انھیں خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ ایس ایم منیر کا کہنا تھا کہ صنعت کاروں اور برآمد کنندگان کے 700ارب سے زائد کے ریفنڈز زیر التوا ہیں ان میں سے صرف 10ارب بانڈز کی صورت میں جاری ہوئے ہیں، یہ رقم ادا کردی جائے تو برآمدات کو دو گنا بڑھا کر دکھا سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ملکی دفاع کے لیے پاک فوج کی قربانیوں خراج تحسین پیش کرتے ہیں ، ملک کی سلامتی کے لیے بزنس کمیونٹی اور پوری قوم اپنی فوج کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔ صدر کاٹی دانش خان نے کہا کہ وزیر اعلیٰ سندھ نے کورنگی صنعتی علاقے کے لیے 1.04ارب روپے کی گرانٹ جاری کی جس کے لیے صنعت کار برادری ان کی شکرگزار ہے۔ انہوں نے کہا ملکی تاریخ کی بلند ترین شرح سود کے باعث صنعتوں میں سرمایہ کاری ممکن نہیں رہی اور ایس ایم ای سیکٹر تباہی کے دہانے پر پہنچ چکا ہے۔
انہوں نے وزیر اعلی کو کراچی میں دس کروڑ درخت لگانے کی تجویز دیتے ہوئے کہا کہ کاٹی سمیت شہر کی سات صنعتی ایسوسی ایشن کے ساتھ مل کر یہ ہدف حاصل کرنا ممکن ہے۔ دانش خان نے صاف کراچی مہم کے آغاز پر وزیراعلی سندھ کو مبارک باد پیش کی اور بھرپور تعاون کی یقین دہانی کروائی۔ انہوں نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا کہ این ایف سی میں سندھ کا حصہ اور کراچی میں جاری گرین لائن بس منصوبے کی تکمیل کے لیے فنڈز جلد از جلد جاری کیے جائیں۔
دانش خان نے کاٹی کی صدارت کے لیے اظہار اعتماد پر ایس ایم منیر کا شکریہ ادا کیا اور نومنتخب صدر کاٹی شیخ عمر ریحان، سینیئر نائب صدر محمد اکرام راجپوت اور نائب صدر سید واجد حسین کو مبارک باد پیش کی۔ چیئرمین و سی ای او کائٹ زبیر چھایا نے بتایا کہ وزیراعلیٰ کی جاری کردہ گرانٹ سے 14منصوبوں کی منظوری دی گئی تھی جن میں سے 8 تکمیلی مراحل میں ہیں اور 6پر تیزی سے کام جاری ہے۔
ان کاکہنا تھا کہ سیوریج اور پانی کی فراہمی میں واٹر بورڈ بری طرح ناکام ہوچکا ہے اس ادارے کے حوالے سے کوئی بڑا فیصلہ کرنا ہوگا۔ انہوں نے بتایا کہ تیس سال میں پہلی مرتبہ کورنگی صنعتی علاقے میں نکاسی آب کے لیے اتنے بڑے منصوبوں پر کام کرنا ممکن ہوا، جس کے لیے وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ تقریب میں صوبائی وزیر اطلاعات سعید غنی، وزیر اعلیٰ کے مشیر برائے قانون و ماحولیات مرتضی وہاب، ایف پی سی سی آئی کے صدر انجینیئر دارو خان اچکزئی، سینیٹر عبدالحسیب خان، ڈاکٹر مرزا اختیار بیگ، خالد تواب، کمشنر کراچی افتخار شالوانی ، ڈپٹی کمشنر کورنگی شہریار میمن، نومنتخب صدر کاٹی عمر ریحان، اکبر فاروقی، فرحان الرحمن، عبدالوحید خان، فراز الرحمن، ماہین سلمان، شہر کی ممتاز شخصیات اور غیر ملکی سفیروں نے عشائیے میں شرکت کی۔