سابق وزیر خزانہ اسد عمر کو وزیر پیٹرولیم بنانے کا فیصلہ، وزیراعظم نے وفاقی کابینہ میں دوبارہ شمولیت کیلئے قائل کر لیا، وفاقی کابینہ میں8 سے 10 وزراء کے قلمدان تبدیل کرنے کا بھی فیصلہ

 
0
563

اسلام آباد ستمبر 30 (ٹی این ایس): سابق وزیر خزانہ اسد عمر کو وزیر پیٹرولیم بنانے کا فیصلہ، وزیراعظم نے وفاقی کابینہ میں دوبارہ شمولیت کیلئے قائل کر لیا، وفاقی کابینہ میں8 سے 10 وزراء کے قلمدان تبدیل کرنے کا بھی فیصلہ ۔ تفصیلات کے مطابق میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے اپنے قریبی ساتھی اور سابق وزیر خزانہ اسد عمر کو ایک مرتبہ پھر وفاقی کابینہ میں شامل ہونے کیلئے راضی کر لیا ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے اسد عمر کو وزیر پیٹرولیم بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس حوالے سے باقاعدہ اعلان جلد کر دیا جائے گا۔ بتایا گیا ہے کہ پیر کے روز وزیرعظم عمران خان کی زیرصدارت پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا، اجلاس میں وزیراعظم عمران خان نے سفارتی کامیابیوں سے آگاہ کیا۔ مسئلہ کشمیر کو دبنے نہیں دیں گے، وزراء اور ارکان اسمبلی خاموش نہ رہیں۔
اجلاس میں کی پی ٹی آئی کے ارکان اسمبلی نے سوالات کے انبار لگا دیے۔ ارکان نے کہا کہ وزراء ہماری بات نہیں سنتے نہ ہی ملاقات کا وقت دیتے ہیں۔ اسد عمر نے کہا کہ آج کل میں فارغ ہوں اس لیے ارکان اسمبلی سے بھی ملاقات کرتا رہتا ہوں۔ وزیراعظم عمران خان نے اسد عمر کو نئی ذمہ داریاں دینے کا عندیہ بھی دیا۔ انہوں نے کہا کہ اسد عمر آپ زیادہ دیر فارغ نہیں رہو گے۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ جن وزراء کی کارکردگی ٹھیک نہیں ہے ان کوتبدیل کردوں گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی کابینہ میں8 سے 10 وزراء کے قلمدان تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ان وزراء میں وفاقی وزیر شفقت محمود کو وزیرداخلہ، اسد عمر وفاقی وزیرپٹرولیم، زبید جلال کو وزیرتعلیم کا قلمدان دیا جائیگا، علی محمد خان کو ہٹانے، فردوس عاشق کو ترجمان وزیراعظم بنانے جبکہ وزیرسائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چودھری کی بھی وزارت تبدیل کیے جانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
بابر اعوان کو مشیر بنانے کا فیصلہ کیا گیا۔ لیکن قانون دان بابراعوان مشیر کی بجائے سینیٹر بننا چاہتے ہیں۔ اسی طرح اجلاس میں وزیراعظم عمران خان پارٹی پالیسی کی خلاف ورزی پر نورعالم پر بھی برس پڑے، انہوں نے کہا کہ نورعالم میں نے آپ کی قومی اسمبلی والی تقریر سنی ہے۔ گزشتہ ادوار میں جو لوٹ مار ہوئی تب نورعالم کیوں نہیں بولے؟ کیا نورعالم تمہیں پچھلی حکومت میں مہنگائی نظر نہیں آئی؟ اب یاد آیا مہنگائی ہے؟ گزشتہ حکومت کی معاشی پالیسیوں کی وجہ سے مہنگائی بڑھی ہے۔
کیا جب آپ پچھلی حکومت میں تھے تب کیوں تنقید نہیں کرتے تھے؟جس پر نورعالم نے کہا کہ میں پچھلی حکومت کی پالیسیوں پر بھی تنقید کرتا تھا۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ایسے جذبات اور احساسات کا اظہار پارلیمانی پارٹی کے اندر کیا کریں۔