اندھیرنگری چوپٹ راج ڈپٹی کمشنر جمیل احمد جمیل اور سپریٹنڈنٹ عبدالوہاب کا گٹھ جوڑ

 
0
923

رحیم یارخان اکتوبر 10 (ٹی این ایس): اندھیرنگری چوپٹ راج ڈپٹی کمشنر جمیل احمد جمیل اور سپریٹنڈنٹ عبدالوہاب کا گٹھ جوڑ‘ ضلعی ملازمین ذلیل وخوار‘نگران حکومت کے دور میں تعینات ہونے والے ڈپٹی کمشنر جمیل احمد جمیل تاحال رحیم یارخان میں تعینات ‘موصوف کی تعینات کے بعد ضلع رحیم یارخان کرپشن کا گڑھ بن گیا تین بار تبادلہ ہونے کے باوجود موصوف بطور ڈپٹی کمشنر اپنی سیٹ پربراجمان ‘مبینہ اطلاعات کے مطابق ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریونیو کے سپریٹنڈنٹ عبدالوہاب ڈپٹی کمشنر جمیل احمد جمیل کے فرنٹ مین ہیں‘تفصیل کے مطابق رحیم یارخان نگران حکومت کے دور میں تعینات ہونے والے ڈپٹی کمشنر عوامی شکایات پر وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے تین مرتبہ رحیم یارخان سے لاہور تبادلہ کیا بااثر ڈپٹی کمشنر نے سیاسی شخصیات کا سہارا لیکر ہربار اپنا تبادلہ رکوالیاجبکہ نگران حکومت کے دور میں تعینات ہونے والے تمام ڈپٹی کمشنرز کا تبادلہ ہوچکا ہے موصوف نگران حکومت کی تعیناتی سے پہلے رحیم یارخان میں بطور ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریونیو اور قائمقام ڈپٹی کمشنر رحیم یارخان بھی رہ چکے ہیں موصوف کے قریبی ساتھی اور فرنٹ میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریونیو کے سپریٹنڈنٹ عبدالوہاب خان عرصہ تقریبا پندرہ سال سے ایک ہی سیٹ پر تعینات موصوف بااثر شخص ہونے کی وجہ سے پندرہ سال سے رحیم یارخان میں غیر قانونی طور پر تعینات ہے موصوف کے خلاف کمشنر آفس بہاولپور میں کئی اہم انکوائریاں چل رہی ہیں جوکہ بااثر ہونے کی وجہ سے ردی کی ٹوکری کی نظر ہوئی پڑی ہیں ۔ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریونیو کے سپریٹنڈنٹ عبدالوہاب جوکہ عرصہ پندرہ سال سے ایک ہی سیٹ پر تعینات ہیں آج تک موصوف کے سامنے ضلع رحیم یارخان میں آنے والے تمام ڈپٹی کمشنر بے بس دیکھائی دیئے مبینہ اطلاعات کے مطابق موصوف ڈپٹی کمشنر جمیل احمد جمیل کے قریبی ساتھی ہیں جس وجہ سے چھوٹے ملازمین کو بلیک میل کرکے رشوت وصول کرتا ہے اور ڈپٹی کمشنر آفس کو اپنی ذاتی جاگیر بنا رکھا ہے۔ باوثوق ذرائع کے مطابق موصوف کے خلاف کمشنر آفس بہاولپور میں کئی اہم انکوائریاں چل رہی ہیں جس میں سابقہ ڈپٹی کمشنر سقراط امان رانا کے جاری کردہ حکم کو بھی تبدیل کیا گیا تھا جس کا سابقہ ڈپٹی کمشنر سقراط امان رانا نے کمشنر بہاولپور کو سپریٹنڈنٹ عبدالوہاب کے خلاف فوری کاروائی کرنے کیلئے تحریر طور پر سفارش کی تھی لیکن عرصہ دو سال گزرنے کے باوجود کمشنر آفس میں موصوف کی انکوائریاں ردی کی ٹوکری کی نظر ہوکر رہ گئی ہیں موصوف کے خلاف آج تک کسی قسم کی کوئی کاروائی عمل میں نہ لائی گئی ہے ذرائع نے بتایا کہ موصوف نے درجنوں ملازمین کی پرموشن روکی ہوئی ہے موصوف کی جانب سے پرموشن کیلئے ملازمین سے بھاری رشوت کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔ رشوت نہ دینے پر چار سال سے درجہ چہارم ودیگر ملازمین کی پرموشن سپریٹنڈنٹ عبدالوہاب نے روکی ہوئی ہے۔باوثوق ذرائع کے مطابق موصوف لوکل گورنمنٹ کی انجینئرنگ برانچ میں کام کرتا تھا جوکہ چند عرصہ بعد ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریونیو کے دفتر میں عارضی طور پر بطور سپریٹنڈنٹ لگایا گیا تھا لیکن موصوف غیر قانونی طور پر سپریٹنڈنٹ کی سیٹ پر قابض ہوگیا اور عرصہ پندرہ سال سے ایک سیٹ پر تعینات ہے۔ اس حوالے سے کمشنر بہاولپور آفس سے رابطہ کیا گیا تو اعلیٰ افیسر نے اپنے موقف میں بتایا کہ عبدالوہاب غیر قانونی طور پر رحیم یارخان میں سپریٹنڈنٹ تعینات ہے جس کے خلاف کمشنر آفس بہاولپور میں انکوائریاں بھی چل رہی ہیں جس کا فیصلہ ابھی تک نہیں ہوسکا ہے اس حوالے سے سپریٹنڈنٹ عبدالوہاب سے رابطہ کیا گیا تو موصوف نے موقف دینے سے صاف انکار کردیا اور کہا کہ افسران بالا سے موقف لیا جائے۔ جبکہ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریونیو ڈاکٹر جہانزیب لابر سے اس بارے میں معلومات لی گئیں تو انہوں نے بتایا کہ میرے آنے سے پہلے کے معاملات ہیں انہوں نے مزید بتایا کہ سپریٹنڈنٹ کا تبادلہ کرنا کمشنر کا کام ہے دوسری جانب شہریوں کی جانب وزیراعظم پاکستان عمران خان اوروزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ کرپٹ ڈپٹی کمشنر جمیل احمد جمیل اورسپریٹنڈنٹ عبدالوہاب کو رحیم یارخان سے فوری ٹرانسفر کیا جائے اور ان کی جگہ ایماندار اور فرض شناس افیسر تعینات کیا جائےں۔