ملکی خزانے کو تاجروں کی پڑتال سے یومیہ اربوں روپے کا نقصان

 
0
280

کراچی اکتوبر 29 (ٹی این ایس): آل پاکستان انجمن تاجران کی دو روزہ ہڑتال جاری ہے،ملکی خزانے کو ایک دن کی ہڑتال سے اربوں روپے نقصان اٹھانا پڑا۔حکومت کی معاشی پالیسیوں اور ٹیکسوں کے خلاف تاجروں نے ملک گیر ہڑتال کی۔کراچی ،اسلام آباد، لاہور،پشاور اور کوئٹہ سمیت مختلف شہروں میں بڑے کاروباری مراکز اور دکانیں بند ہیں۔تاجر تنظیموں کے مطابق ہڑتال کے باعث ملکی معیشت کو 20 سے 25 ارب روپے کے نقصان کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔
آل کراچی تاجر اتحاد کے مطابق ملک بھر کا ایک دن کا اٹر اوور قریبا 50 ارب روپے ہے۔اس لیے ملک گیر ہڑتال کے نتیجے میں ملکی معیشت کو 20سے 25 ارب روپے نقصان کا تخمینہ لگایا جا رہا ہت جب کہ صرف کراچی میں ایک دن کاروبار بند ہونے سے 3 ارب روپے کا تخمہنہ لگایا گیا ہے۔خیال رہے کہ ملک بھر کی تاجر برادری نے فیدرل بورڈ آف ریونیو( ایف بی آر) کی جانب سے شناختی کارڈ سمیت دیگر تمام تجاویز کو مسترد کرتے ہوئے 29 اور 30 اکتوبر کو ملک بھر میں شٹرڈاؤن ہڑتال کا اعلان کردیا ہے۔
اس حوالے سے مرکزی تنظیم تاجران پاکستان کے سینئر وائس چیئرمین اور کراچی سندھ تاجر اتحاد کے چیئرمین شیخ حبیب کا کہنا تھا کہ (آج)بروز منگل اور(کل) بدھ کراچی سے لے کر خیبر تک شٹرڈائون ہڑتال ہوگی اور کاروباری سرگرمیاں مکمل طور پر بند رہیں گی۔ سینئیر صحافیوں نے بھی ملکی معیشت کے حوالے سے اپنے خدشات کا اظہار کیا ہے۔سینئیر صحافی ارشد وحید چوہدری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان صاحب کو مبارک ہو اپوزیشن میں ہوتے ہوئے تو پورا پاکستان بند نہ کر سکے لیکن وزیر اعظم بن کر یہ کر دکھایا ، تاجروں نے ملک بھر میں کاروبار ، دکانیں اور تجارتی مراکز بند کر دئیے.