آپ جیل نہیں جا رہے بلکہ جیلوں کا وزٹ کرنے جا رہے ہیں۔ عدالتی ریمارکس پر کمرہ عدالت میں قہقہے
اسلام آباد اکتوبر 29 (ٹی این ایس): سابق وزیراعظم نواز شریف کی سزا معطلی سے متعلق دائر درخواست پر اسلام آباد ہائیکورٹ میں سماعت جاری ہے۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل دو رکنی بینچ نے درخواست پر سماعت کر رہا ہے۔ وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار بھی ذاتی حیثیت میں اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیش ہوئے۔ دوران سماعت جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب کو جیل میں قیدیوں سے متعلق جاننے کے لیے بلایا ہے۔
کچھ چیزیں پنجاب سمیت تمام صوبوں کےلیے توجہ طلب ہیں۔ قانون کی شقیں ہیں جس میں مریض قیدی کا خیال رکھا جانا چاہئیے۔ جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ عثمان بزدارکی جانب سے عدالت میں پیش ہونے کی تعریف کرتے ہیں ۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ میں عدالتی حکم پر پیش ہوا ہوں۔ جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ جیلوں میں قیدیوں کی طبی حالات پر وفاق سے بھی رپورٹ طلب کی تھی۔
جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ نواز شریف کے تو درخواست دائر کر دی۔ بہت سے بیمار قیدی عدالت سے رجوع نہیں کر سکتے۔ بہت سے لوگ ہیں جنہیں اپنے حقوق کا علم نہیں ہے۔مہلک بیماریوں میں مبتلا تمام قیدیوں کے لیے راہ دکھانا چاہتے ہیں۔عثمان بزدار صوبے کے چیف ایگزیکٹو ہیں ان کے پاس اختیارات ہیں، دیکھیں جیل میں کتنے لوگ بیمار ہیں اور ان کے لیے اقدامات کیے جائیں۔
وزیراعلٰی پنجاب سردار عثمان بزدار نے کہا کہ جیل میں بہت سے مسائل ہیں۔ایک سال میں آٹھ جیلوں کا دورہ کیا ہے۔ میں پہلا وزیراعلیٰ ہوں جو جیل جا رہا ہے جس پر جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ جیلوں میں نہیں بلکہ جیلوں کا وزٹ کرنے جا رہے ہیں۔ جسٹس محسن اختر کیانی کے ریمارکس پر عدالت میں قہقہے لگ گئے۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ نواز شریف کا علاج جاری ہے، اُن کو بہترین طبی امداد دی جا رہی ہے۔
نواز شریف کا خیال رکھنے کے لیے بھرپور اقدامات کر رہے ہیں۔ جیل کبھی بھی ہماری ترجیح نہیں رہی۔ انہوں نے کہا کہ میں خود بھی وکیل ہوں۔ ایک سال میں آٹھ جیلوں کا دورہ کیا۔ آٹھ ہزار قیدیوں کو فائدہ پہنچا ہے۔ جیل اصلاحات لانے کی پوری کوشش کر رہے ہیں، قیدیوں کو مکمل قانونی پیکج دیا جائے گا جس سے چیزیں دنوں میں گراؤنڈ پر آجائیں گی۔ یہ کیس ہم سے متعلقہ نہیں ہے ، نواز شریف صرف ہماری حراست میں ہیں، ان کو بھرپور سہولیات دی جارہی ہیں۔ نواز شریف کا معاملہ نیب کا ہے ہمارا نہیں۔ عدالت نے وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کو جانے کی اجازت دے دی جس کے بعد وزیراعلیٰ پنجاب اسلام آباد ہائیکورٹ سے روانہ ہو گئے۔