” جی ہاں ، ہمیں زبردستی آزادی مارچ میں لایا گیا ہے ” جمیعت علمائے اسلام (ف) کے آزادی مارچ میں شریک نوجوان نے بھانڈا پھوڑ دیا

 
0
352

لاہور اکتوبر 30 (ٹی این ایس): جمیعت علمائے اسلام (ف) کے آزادی مارچ میں شریک ایک کارکن نے مارچ میں آئے مدارس کے بچوں کے حوالے سے قیادت کے دعووں کا بھانڈا پھوڑ دیا۔ اُردو پوائنٹ سے گفتگو کرتے ہوئے جمیعت علمائے اسلام (ف) کے ایک کارکن نے کہا کہ ہم مولانا فضل الرحمان کے لیے ایک سال ، دو سال یا پھر پوری عمر بھی دھرنا دینے کو تیار ہیں۔ نوجوان نے بتایا کہ میں طالبعلم ہوں اور قرآن پاک حفظ کر رہا ہوں۔
نوجوان نے کہا کہ یہ جو کہا جا رہا ہے کہ مدارس کے طلبا کو زبردستی آزادی مارچ میں لایا جا رہا ہے یہ بات درست ہے۔ اس ویڈیو کو آپ بھی ملاحظہ کیجئیے : نوجوان کے اس بیان کے بعد جمیعت علمائے اسلام (ف) کی قیادت کو مزید تنقید کا سامنا ہے۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ مدارس میں بچوں کو دینی تعلیم دینے کی بجائے انہیں آزادی مارچ میں شرکت کرنے پر مجبور کیا گیا جو کہ قابل مذمت ہے۔
مدارس کے بچوں کی تعلیم کو متاثر کر کے مولانا فضل الرحمان نے نوجوان نسل کو کیا پیغام دیا ہے۔ واضح رہے کہ جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے پاکستان پیپلزپارٹی ، مسلم لیگ ن اور عوامی نیشنل پارٹی سمیت دیگر اپوزیشن جماعتوں کے ہمراہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کے خلاف کراچی سے آزادی مارچ کا آغاز کیا تھا۔ جمیعت علمائے اسلام (ف) کا آزادی مارچ آج اسلام آباد کے لیے روانہ ہو گا۔
اپوزیشن کے آزادی مارچ کے پیش نظر وفاقی دارالحکومت میں پرائیویڑ اسکولز بند رکھنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔ اس حوالے سے پرائیویٹ اسکولز ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ اپوزیشن کے آزادی مارچ کی وجہ سے بچوں کی حفاظت کے پیش نظر نجی اسکولز بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ایسوسی ایشن حکام کے مطابق اسکولز دوبارہ کب کھولے جائیں گے اس حوالے سے تاحال کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا۔