اسلام آباد پہنچنے سے پہلے ہی جمیعت علمائے اسلام (ف) میں پھوٹ پڑ گئی

 
0
288

اسلام آباد اکتوبر 30 (ٹی این ایس): جمیعت علمائے اسلام (ف) کا آزادی مارچ وفاقی دارالحکومت میں داخل ہونے کے لیے مکمل تیاریوں میں ہے لیکن اسلام آباد پہنچنے سے قبل ہی جمیعت علمائے اسلام (ف) میں پھوٹ پڑ گئی۔ تفصیلات کے مطابق آزادی مارچ کے حوالے سے پارٹی کی راولپنڈی اور اسلام آباد کی تنظیمیں آمنے سامنے آگئی ہیں۔ جمیعت علمائے اسلام (ف) راولپنڈی آزادی مارچ کا رخ روات، ٹی چوک سے راولپنڈی کی جانب موڑنا چاہتی ہے۔
جبکہ اسلام آباد کی تنظیم ایکسپریس وے کے ذریعے فیض آباد سے کشمیر ہائی وے آنا چاہتی ہے۔ نجی ٹی وی چینل ذرائع کے مطابق مرکزی سیکرٹری جنرل سینیٹر عبدالغفور حیدری اسلام آباد کے داخلی روٹ سے لاعلم ہیں اور اس حوالے سے فیصلہ تاحال نہیں کیا جا سکا۔ کچھ دیر قبل پریس کانفرنس کے دوران ان کا کہنا تھا کہ ہوسکتا ہے پنڈی قیام کریں تو روٹ مری روڈ ہوگا، گوجر خان ہوا تو سیدھے اسلام آباد آئیں گے۔
ذرائع کے مطابق آزادی مارچ چند گھنٹوں بعد گوجر خان پہنچے گا لیکن جمیعت علمائے اسلام (ف) کی صوبائی اور اسلام آباد کی تنظیمیں کشمکش میں مبتلا ہیں۔ واضح رہے کہ گذشتہ روز سے لے کر آج تک مرکزی سیکرٹری جنرل جمیعت علمائے اسلام (ف) راولپنڈی اور اسلام آباد کی تنظمیں متعدد بیان بدل چکی ہیں۔ خیال رہے کہ اپوزیشن کا آزادی مارچ کراچی اور ملتان سے ہوتا ہوا لاہور پہنچا ۔
حزب اختلاف کی جماعتوں کے کارکنوں نے استقبال کیا، مارچ کی آج اسلام آباد روانگی ہوگی۔ کچھ ذرائع کا کہنا تھا کہ مولانا نے اسلام آباد کی جانب مارچ کے روٹ میں تبدیلی کی جس کے بعد اب مارچ کو راولپنڈی مری روڈ سے گزارا جائے گا ۔شرکا ٹی چوک اسلام آباد یا راوپلنڈی کے لیاقت باغ میں قیام کریں گے۔واضح رہے کہ مولانا فضل الرحمان نے پاکستان پیپلزپارٹی ، مسلم لیگ ن اور عوامی نیشنل پارٹی سمیت دیگر اپوزیشن جماعتوں کے ہمراہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کے خلاف کراچی سے آزادی مارچ کا آغاز کیا تھا۔